غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے نتیجے میں تقریبا 42 ہزار افراد مستقل معذوری کا شکار ہو گئے، ان میں سے ایک چوتھائی تعداد بچوں کی ہے، انہیں برسوں تک طبی دیکھ بھال کی ضرورت رہے گی۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کتوبر 2023 سے اب تک 167376 زخمیوں کا اندراج کیا گیا، ان میں سے ایک چوتھائی مستقل معذوری کا شکار ہیں، پانچ ہزار سے زیادہ افراد کے اعضا کاٹنے کا آپریشن کیا گیا ان میں 22 ہزار سے زائد ہاتھ پاوں کی چوٹیں، 2000 سے زائد ریڑھ کی ہڈی کے زخم، تقریبا 1300 دماغی چوٹیں اور 3300 سے زیادہ سنگین جلنے کے واقعات شامل ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ان کے علاج کیلئے ماہرین کی خدمات ضرورت ہے ، ہر چار میں سے ایک زخمی بچہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے فوری امداد کی اپیل کی ہے کہ صحت کی تنصیبات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ایندھن اور طبی سامان تک بلا رکاوٹ رسائی دی جائے اور بنیادی اشیا کی فراہمی پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں، غزہ کے عوام امن، صحت اور بحالی کے موقع کے حق دار ہیں ۔