لاہور: جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو کرپشن کا گڑھ قرار دیتے ہوئے کہا ہیکہ 700 ارب روپے کے اس پروگرام کو اگر فری آئی ٹی تعلیم پر خرچ کیا جائے تو غربت کم ہو سکتی ہے، جبکہ موجودہ شکل میں تین ماہ بعد 12 ہزار روپے دینے سے غربت ختم نہیں ہو سکتی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتیں کرپشن اور مراعات کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ ہیں لیکن عوامی مسائل کے حل کے لیے کچھ نہیں کر رہیں۔
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی کا غیر فطری اتحاد ہے، دونوں جماعتیں کرپشن، مراعات اور اسٹیبلشمنٹ کی خوشامد کی سیاست کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرائیلی جارحیت نے مشرق وسطی اور دنیا کے امن کو تباہ کر دیا ہے، اور اگر پاکستان نے کسی بھی شکل میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا، اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کی حمایت دراصل فلسطین اور کشمیر کے عوام کی قربانیوں سے انحراف ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امریکا نے اسرائیل کو قتلِ عام اور بمباری کا لائسنس دے رکھا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کا امن منصوبہ دراصل نیا نوآبادیاتی نظام ہے، جس میں فلسطینی عوام کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف نے مجرم قرار دیا لیکن عالمی برادری دبا ڈالنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، حالانکہ 22 سے 30 لاکھ انسان اس وقت قحط سالی کا شکار ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ فلوٹیلا کے ذریعے دنیا بھر کے کارکنان اور نمایاں شخصیات خوراک لے کر فلسطین جا رہی ہیں لیکن ان پر بھی بمباری کی جا رہی ہے، جو کھلی دہشت گردی ہے۔ جماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ فلوٹیلا پر حملوں کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں چار اکتوبر کو لاہور، پانچ اکتوبر کو کراچی اور سات اکتوبر کو ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے امن معاہدے سے پہلے ہی خوشامدانہ ٹوئٹ کر دیا، جو عوامی امنگوں کے خلاف ہے۔ حافظ نعیم نے حکومت پر زور دیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بجائے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کھل کر اعلان کیا جائے، ورنہ عوام اس پالیسی کو مسترد کر دیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل محض دھوکا ہے اور پاکستان کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔
وہ غدار ہوگا جو اسرائیل کو تسلیم کرے گا خواہ اس کے پاس کتنی ہی طاقت کیوں نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے یہ رویہ جاری رکھا تو عوام گلی کوچوں اور سڑکوں پر نکل کر مزاحمت کریں گے اور حکمران عبرت کا نشان بن جائیں گے۔
آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال پر بھی اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں طاقت کا استعمال افسوسناک ہے، جبکہ مسئلہ عقل و فہم سے حل ہونا چاہیے۔ جماعت اسلامی کشمیری عوام کے ساتھ ہے اور امن قائم کرنے میں کردار ادا کرے گی۔