لاہور: پاکستانی معروف اداکارہ فرح سعدیہ نے کہا ہے کہ میں ہمیشہ اسی طرح ایک حساس انسان ہی رہنا چاہتی ہوں کیونکہ اگر انسان اپنا یا کسی کا دکھ محسوس کر سکتا ہے اگر کسی انسان کو کسی جھوٹ، ناانصافی، برے رویے یا کسی دھوکے سے تکلیف ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ انسان زندہ ہے، جب انسان کو کسی جھوٹ یا دھوکے سے فرق نہ پڑے تو مطلب یہ ہے کہ اب وہ کسی کا نہیں رہا۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ امجد اسلام امجد کی نظم میرے چارہ گر پڑھنا ہمیشہ میرے لیے بہت مشکل ہے، میں جب بھی یہ نظم پڑھتی ہوں تو جذباتی ہو جاتی ہوں کیونکہ امجد اسلام صاحب نے اس نظم میں محبت کے سفر کو بہت خوبصورتی سے بیان کیا ہے اور مجھ پر تو ایسا وقت گزرا بھی ہے۔
فرح سعدیہ نے مزید کہا کہ اس نظم میں جو جذبات ہیں میں انہیں ہمیشہ محسوس کرنا چاہتی ہوں کیونکہ جب انسان کے اندر اس طرح کے جذبات نہیں رہتے تو اس کا مطلب ہے اس نے جینا چھوڑ دیا ہے۔