جمعہ, اکتوبر 3, 2025
ہومLatestبھارت دہشت گردوں کا سرپرست،کشمیر میں مظالم چھپا نہیں سکتا، جارحیت کی...

بھارت دہشت گردوں کا سرپرست،کشمیر میں مظالم چھپا نہیں سکتا، جارحیت کی تو آپریشن بنیان المرصوص کی طرح جواب دینگے، پاکستان

پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارت دنیا بھر میں دہشت گردوں کا سرپرست ،کشمیر میں مظالم چھپا نہیں سکتا، سلامتی کونسل جارح، قابض ،ریاستی سرپرست دہشت گرد سے لیکچر سننے کی محتاج نہیں، پاکستان پرامن بقائے باہمی، احترام اور علاقائی استحکام کیلئے پرعزم ہے، جارحیت مسلط کی تو آپریشن بنیان المرصوص کی طرح پھر بھرپور جواب دیں گے۔

پاکستان مشن میں تعینات قونصلر صائمہ سلیم نے بھارتی مندوب کے بیان پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے 80 ویں سیشن کے دوران جوابی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارت کو جواب دینے پر مجبور ہیں جو یہ فیصلہ نہیں کر پایا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا نقاب اوڑھے یا دنیا کی سب سے بڑی جھوٹی فیکٹری کے طور پر خود کو بے نقاب کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال بھارت اس فورم پر اپنے پرانے جھوٹ کا بوجھ لے کر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت واحد ملک ہے جو اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کو اپنی پالیسی کے طور پر اختیار کرتا ہے، اس کا منافقانہ چہرہ اب عیاں ہوچکا ہے، وہ پاکستان میں دہشت گردوں کی مالی و عسکری سرپرستی، پورے خطے میں خفیہ نیٹ ورکس اور مقبوضہ کشمیر میں اپنے ظلم و جبر کو چھپا نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پراکسیز جیسے ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کے ذریعے بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی نے پاکستان میں ہزاروں معصوم شہریوں کی زندگیاں چھین لیں اور عبادت گاہوں، درس گاہوں اور روزگار کے مراکز کو خون کی ہولی کا میدان بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قربانیاں دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں طویل عرصے سے عالمی برادری تسلیم کرتی آئی ہے، یہ فورم یقینا ایک جارح، قابض اور ریاستی سرپرست دہشت گرد سے کوئی لیکچر سننے کا محتاج نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف پہلگام واقعے کی مذمت کی بلکہ آزاد، غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔

اگر بھارت کے پاس چھپانے کو کچھ نہ ہوتا تو وہ ایسی تحقیقات سے انکار نہ کرتا۔انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد عالمی برادری کی جانب سے صبر، بات چیت اور سفارتکاری کی اپیل کے باوجود بھارت نے صورتحال کو بگاڑا اور 7سے 10مئی 2025ء کے دوران پاکستان پر بلاجواز جارحیت کی جس کے نتیجے میں بے گناہ مرد، عورتیں اور بچے شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اصولی اور ذمہ دارانہ موقف اپنایا ہے جبکہ بھارت کی لاپرواہ جنگجوئی اور اشتعال انگیزی نے اس کے سامراجی عزائم کو بے نقاب کردیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل رکھنا بھارت کے مکروہ کردار کو آشکار کرتا ہے، پانی کو ہتھیار بنا کر ، جو پاکستان کے 24کروڑ عوام کی زندگی کا سہارا ہے، بھارت نے واضح کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کا کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے والا ملک ہے، جو خطے کے امن کو خطرے میں ڈالتا ہے، کروڑوں افراد کو پانی کے بنیادی حق سے محروم کرتا ہے اور ایک انسانیت دوست معاہدے کی حرمت پامال کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی سرحدوں سے باہر ہمسایوں کو ڈراتا ہے، علاقائی تعاون روکتا ہے، غیرقانونی قتل و غارت کو برآمد کرتا اور پراکسیز کو فنڈ کرتا ہے تاکہ خطے کو غیرمستحکم کرے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی جعل سازی ایک بنیادی حقیقت کو نہیں بدل سکتی، جموں و کشمیر بھارت کا حصہ کبھی نہیں تھا اور نہ ہے، سلامتی کونسل کی قراردادیں جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ قرار دیتی ہیں، جس کا حتمی فیصلہ ایک آزاد اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے ہونا ہے، جو اقوام متحدہ کی نگرانی میں کرائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی، باہمی احترام اور علاقائی استحکام کیلئے پرعزم ہے، لیکن ہم نے یہ بالکل واضح کر دیا ہے کہ بھارت کو ہماری خودمختاری اور علاقائی سالمیت پامال کرنے اور بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، اگر ہم پر جارحیت مسلط کی گئی تو ہم اس کا جواب حوصلے، عزم اور قوت کے ساتھ دیں گے، جیسا کہ آپریشن بنیان المرصوص میں دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی منافقت کو بے نقاب کرتا رہے گا ۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!