وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب نقصانات کے جائزے پر جامع رپورٹ ایک ہفتے میں مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کا شکار پاکستانیوں کی آواز دنیا تک پہنچائی ہے، ایم 5موٹروے پر شگاف کی فوری مرمت ،سیلاب زدہ علاقوں میں پانی سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچائو کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے نیویارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے سیلابی صورتحال و بحالی کے جاری اقدامات بارے جائزہ اجلاس کی صدارت کی جس میں متعلقہ وزرائ، گلگت بلتستان و آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے شرکت کی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیر اعظم کو سیلاب متاثرہ علاقوں کی صورتحال ،بحالی لائحہ عمل پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تقریبا ساڑھے تین لاکھ متاثرہ لوگ امدادی کیمپس و خیمہ بستیوں سے واپس اپنے گھروں کو جا چکے ہیں، سندھ میں اس وقت کچھ کیمپس میں لوگ مقیم ہیں، سیلابی پانی تیزی سے اتر رہا ہے جس کے بعد جلد ان لوگوں کی بھی اپنے گھروں میں واپسی ہوجائے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ متاثرین کو راشن و امداد کی فراہمی جاری ہے،حکومت پنجاب متاثرین کی بحالی کیلئے مثالی اقدامات کر رہی ہے۔اجلاس میں فصلوں کے نقصانات اور کسانوں کی بحالی کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیراعظم نے ایک ہفتے میں نقصانات کے جائزے پر جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف و بحالی کارروائیاں تیز کی جائیں، حکومت سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔
انہوں نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو امداد و بحالی آپریشنز کی کڑی نگرانی اور باقاعدگی سے جائزہ اجلاس بلانے کی ہدایت کی جبکہ چیئرمین این ڈی ایم اے کو صوبوں اور پی ڈی ایم ایز کو مکمل تعاون فراہم کرنے ،ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کو مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب کے بعد فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ امدادی کارروائیوں و بحالی کیلئے جامع منصوبہ بندی میں آسانی ہو۔ وزیراعظم نے ایم-کے دریائے ستلج میں سیلاب سے متاثرہ حصے کی بحالی کیلئے این ایچ اے کو اقدامات تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ موٹروے پر جلال پور پیر والا کے مقام پر پڑنے والے شگاف کی فوری مرمت کی جائے، سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ ایفوری طور پر ایم-5 کے متاثرہ حصے پر پہنچ کر نقصان کا جائزہ لیں۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پانی سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچائو کے حوالے سے تمام تر ضروری اقدامات لئے جائیں، سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کیلئے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جیسا ترقی پذیر ملک موسمیاتی تبدیلی سے آنے والی قدرتی آفات سے مسلسل متاثر ہو رہا ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کا شکار پاکستانیوں کی آواز دنیا تک پہنچائی ہے۔