اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے ڈیجیٹل دور میں اخبارات کو سچائی اور اعتماد کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان اخبار پڑھنے کی عادت اپنائیں، جمہوریت کیلئے آزادی صحافت ضروری، استعمال ہمیشہ سچائی، توازن اور انصاف کیساتھ ہونا چاہئے، پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانبداری و ذمہ داری کے اعلی معیارات برقرار رکھے۔
نیشنل نیوز پیپر ریڈر شپ ڈے کے موقع پر جاری بیان میں آصف زرداری نے کہا کہ صحافیوں، ایڈیٹرز، پبلشرز اور صحافت کے عظیم پیشے سے وابستہ لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اے پی این ایس کے اس اقدام کو سراہتا ہوں جو وہ ملک بھر میں اخبار پڑھنے کے کلچر کی حوصلہ افزائی کیلئے ہر سال اس دن کو منانے کیلئے کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا پختہ یقین ہے کہ باخبر شہری ایک متحرک جمہوریت کی بنیاد ہے، جب شہریوں کو قابل اعتماد معلومات تک رسائی حاصل ہوتی ہے تو وہ نہ صرف انتخابات بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں بہتر انتخاب کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان کے دنوں سے لے کر آج تک اخبارات ہماری قومی گفتگو میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اخبارات نے لوگوں کو آگاہ اور ناانصافیوں کو بے نقاب کیا، بحث کے لئے پلیٹ فارم مہیا کیا اور عوام کے جاننے کے حق کو برقرار رکھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اس انمول خدمت کیلئے صحافیوں کی نسلیں ہمارے گہرے احترام کی مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک اخبار معلومات کے ذمہ دار بہائو کی ضمانت دیتا ہے، ایڈیٹر کا ادارہ یہ فیصلہ کرکے اس ذمہ داری کو یقینی بناتا ہے کہ کس چیز کو نمایاں کیا جانا چاہئے اور کن چیزوں کو ترک کرنا چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سوشل میڈیا کے آنے سے پروفیشنل ایڈیٹر کا کردار زوال پذیر ہے جس سے غلط معلومات اور پروپیگنڈے کو جنم ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اخبارات کی ذمہ دارانہ صحافت کی قدریں آج اور زیادہ قیمتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے تیز رفتار ڈیجیٹل دور میں جہاں خبروں کی تصدیق سے پہلے ہی اکثر خبریں گردش کرتی ہیں، اخبارات اعتماد کی علامت بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات گہرائی، سیاق و سباق اور سوچا سمجھا تجزیہ فراہم کرتے ہیں جس سے قارئین کو نہ صرف یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ کیا ہوا بلکہ یہ کیوں ہوا اہم ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ میں اس بات کو تسلیم کرتا ہوں کہ انڈسٹری کو سخت چیلنجز کا سامنا ہے لیکن یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ دنیا بھر کے بہترین اخبارات نہ صرف زندہ رہے بلکہ پھل پھول رہے ہیں۔ صدر مملکت نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہمارے اخبارات بھی ایسا ہی کرسکتے ہیں، وہ حکومتی امداد یا بڑے کاروباری سرپرستی کے انتظار میں نہیں بلکہ ان لوگوں کے اعتماد اور وفاداری پر بھروسہ کرکے جن کے جاننے کا حق انہوں نے نسل در نسل سرانجام دیا ہے۔
صدر مملکت نے نوجوانوں کو اخبار پڑھنے کی عادت پیدا کرنے کی تلقین کرتے ہوئے تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ طلبامیں اخبار پڑھنے کی حوصلہ افزائی کریں۔ انہوں نے پرنٹ میڈیا پر بھی زور دیا کہ وہ اخلاقیات، غیر جانبداری اور ذمہ داری کے اعلی ترین معیارات کو برقرار رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کیلئے پریس کی آزادی ضروری ہے لیکن اس کا استعمال ہمیشہ سچائی، توازن اور انصاف کیساتھ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے ملک میں اخبارات کے قارئین کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا جو مزید باخبر، فکر مند اور جمہوری پاکستان بنانے میں ہماری مدد کرے گی۔