اتوار, ستمبر 14, 2025
ہومBusiness & Financeچین دنیا کے ساتھ ذہانت کے ثمرات بانٹنے لگا

چین دنیا کے ساتھ ذہانت کے ثمرات بانٹنے لگا

چھونگ چھنگ(شِنہوا)چین کے جنوبی مغربی چھونگ چھنگ بلدیہ میں حال ہی میں منعقد ہونے والے ورلڈ سمارٹ انڈسٹری ایکسپو 2025 میں ایک مہمان گاڑی میں بیٹھا اور ایک سادہ کمانڈ دی۔ چند ہی سیکنڈ میں ایئر کنڈیشننگ سیٹ ہوگئی، سیٹ کا مساج آن ہوا اور ہلکی موسیقی بجنے لگی۔

اسی دوران کئی کلومیٹر دور ایک سمارٹ ہوم سسٹم نے اپنے مالک کا استقبال اندرونی درجہ حرارت کو خودکار طور پر سیٹ کر کے اور پردے کھینچ کر کیا۔ روزمرہ کی زندگی میں ذہانت کا یہ ہموار انضمام چین کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی سمارٹ صنعت کا مظہر ہے جو اب عالمی تعاون کے لئے ایک محرک بن رہی ہے۔

چھانگ آن آٹوموبائل کے پروڈکٹ منیجر ہاؤ چھن یے نے کہا کہ پہلے کے سخت اور ایک ہی کام انجام دینے کے ماڈلز کے برعکس آج کی سمارٹ گاڑیاں جذبات کو سمجھ کر تعامل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ڈرائیور کے موڈ پر نظر رکھ کر گاڑی اندرونی لائٹنگ اور خوشبو کو ایڈجسٹ کرسکتی ہے، حتیٰ کہ گھریلو ڈیوائسز کو بھی ریئل ٹائم میں چلا سکتی ہے۔

اس طرح کی اختراعات چین کے وسیع تر ذہین ماحول دوست نظام کے چھوٹے نمونے ہیں۔ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور روبوٹکس سے لے کر سمارٹ گھروں تک نئی ٹیکنالوجیز صنعت اور طرز زندگی کو نئے سرے سے تشکیل دے رہی ہیں جس سے مسلسل سماجی تبدیلی کو فروغ مل رہا ہے۔

چین کی ذہین معیشت ایک حیرت انگیز رفتار سے پھیل رہی ہے۔ 2024 میں صنعت کا پیمانہ 700 ارب یوآن (تقریباً 98.6 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگیا جو کئی سالوں سے 20 فیصد سے زیادہ کی اوسط سالانہ شرح نمو کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ ملک 12 سالوں سے مسلسل دنیا کی سب سے بڑی صنعتی روبوٹکس مارکیٹ بھی رہا ہے جس میں سروس روبوٹ کی پیداوار میں 2024 میں گزشتہ سال کی نسبت 34.3 فیصد کا اضافہ ہوا جو ایک کروڑ 5 لاکھ 19 ہزار سیٹس تک پہنچ گئی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!