مختار احمد بھٹی
عقیدہ ختم نبوت کی حقیقت
اللہ تعالیٰ قرآن میں ارشاد فرماتے ہیں:
> مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ (الأحزاب: 40)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
”لا نبي بعدي“ (میرے بعد کوئی نبی نہیں)۔
یہ عقیدہ دین اسلام کی اساس ہے۔ اس پر ایمان کے بغیر اسلام نامکمل ہے، اور جو شخص اسے نہ مانے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
تاریخ میں جھوٹے مدعیان نبوت
مسیلمہ کذاب، اسود عنسی اور دیگر جھوٹے مدعیان نبوت نے امت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، مگر صحابہ کرامؓ نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ سیدنا ابوبکر صدیقؓ نے مسیلمہ کذاب کے خلاف جہاد کر کے ختم نبوت کے تحفظ کی عملی بنیاد ڈالی۔
برصغیر میں قادیانیت کا فتنہ
انیسویں صدی میں مرزا غلام احمد قادیانی نے انگریز سرپرستی میں نبوت کا دعویٰ کیا۔ مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر کے علماء نے اسے کافر قرار دیا اور امت کو متنبہ کیا۔
تحریک ختم نبوت اور 1974ء کا تاریخی فیصلہ
1953ء میں تحریک ختم نبوت میں ہزاروں مسلمان شہید ہوئے۔ لیکن فیصلہ کن کامیابی 1974ء میں نصیب ہوئی، جب سانحہ ربوہ کے بعد یہ مسئلہ قومی اسمبلی میں پیش ہوا۔
اسمبلی میں پیش ہونے والے اکابر علماء میں مولانا مفتی محمود ،مولانا محمد اسماعیل سلفیؒ، مولانا محمد یحییٰ بٹالویؒ، مولانا احسان الٰہی ظہیرؒ، مولانا غلام غوث ہزارویؒ، مولانا عبد الحقؒ (اکوڑہ خٹک) مولانا شاہ احمد نورانیؒ، مولانا عبدالستار خان نیازیؒ شامل تھے
نو ہفتے کی طویل کارروائی کے بعد 7 ستمبر 1974ء کو قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر قادیانی گروہ کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔
اس موقع پر اُس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اس تاریخی فیصلے پر دستخط کرتے ہوئے کہا:
“میں اپنی موت کے پروانے پر دستخط کر رہا ہوں۔”
یہ جملہ اس بات کا اظہار تھا کہ یہ فیصلہ محض سیاسی نہیں بلکہ نظریاتی اور ایمانی بنیاد پر تھا، جو پاکستان کی اسلامی شناخت کے تحفظ کی علامت ہے۔
موجودہ دور کے چیلنجز
آج اسلاموفوبیا کے نام پر اسلام اور پیغمبر محمد ﷺ کی شان میں گستاخیاں کی جا رہی ہیں۔ ایسے حالات میں امت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ:
عقیدہ ختم نبوت کو نئی نسل کے نصاب و تربیت کا اہم حصہ بنایا جائے
اتحاد و یکجہتی کے ساتھ فتنوں کا مقابلہ کیا جائے
عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے خلاف شعور پیدا کرنے کے لئے بھرپور کردار ادا کیا جائے
نتیجہ
7 ستمبر 1974ء کا فیصلہ صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے سنگ میل ہے۔ یہ اس بات کا اعلان ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور یہاں کسی باطل عقیدے کو پنپنے نہیں دیا جائے گا۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰ شہداء ختم نبوت، جدوجہد کرنے والے اکابر علماء اور فیصلہ کرنے والوں کے درجات بلند فرمائے، اور ہمیں اس عقیدے پر استقامت عطا فرمائے۔ آمین۔