چین کے شمالی شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 25 ویں اجلاس کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
تیانجن(شِنہوا)وزیراعظم شہباز شریف نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو علاقائی رابطوں اور اقتصادی انضمام کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وژن کا ایک عملی مظاہرہ قرار دیتے ہوئے ستائش کی ہے۔
پیر کے روز ایس سی او سربراہانِ مملکت کی کونسل کے 25ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بطور ایس سی او رہنما ہم نے ہر سال علاقائی رابطوں کی اہمیت کا اعادہ کیا ہے۔ سپلائی چین کی پائیداری کو یقینی بنانے کے لئے موثر زمینی، فضائی اور ریلوے ٹرانسپورٹ راہداریوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کےایک بڑے منصوبے سی پیک کی توسیع علاقائی رابطوں اور اقتصادی انضمام کے لئے ایس سی او کے وژن کا ایک عملی مظاہرہ بن سکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین کی عالمی قیادت صرف ایس سی او کے ذریعے ہی نہیں بلکہ اہم اقدامات جیسے کہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشنز انیشی ایٹو کے ذریعے بھی ظاہرہوتی ہے۔
علاقائی سلامتی کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ معمول کے اور مستحکم تعلقات چاہتا ہے اور تنازعات اور محاذ آرائیوں کے بجائے بات چیت اور سفارت کاری کا راستہ اپناتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ایس سی او اراکین کے ساتھ مل کر پورے خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے اور جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کو یقینی بنانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے تمام زیر التوا تنازعات پر جامع اور منظم بات چیت پر زور دیا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link