جمعہ, اگست 29, 2025
ہومBusiness & Financeآئی ایم ایف عہدیدار کی چین کے مضبوط اقتصادی اعدادوشمار اور ہدف...

آئی ایم ایف عہدیدار کی چین کے مضبوط اقتصادی اعدادوشمار اور ہدف پر مبنی مالیاتی پالیسیوں کی ستائش

واشنگٹن(شِنہوا)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایک عہدیدار نے سال کی پہلی ششماہی میں چین کے توقع سے زیادہ مضبوط اقتصادی اعدادوشمار اور ہدف پر مبنی مالیاتی پالیسیوں کو سراہا ہےجن میں کھپت کو فروغ دینے کی کوششیں شامل ہیں۔

ورلڈ اکنامک آؤٹ لک (ڈبلیو ای او)  کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے 2025 میں چین کی ترقی کی پیش گوئی کو بہتر کیا ہے جس کی وجہ سال کی پہلی ششماہی میں توقع سے زیادہ مضبوط اقتصادی اعدادوشمار اور مئی میں امریکہ-چین محصولات میں باہمی کمی قرار دی گئی ہے۔

چین میں آئی ایم ایف کی مشن چیف سونالی جین-چندرا نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ایک وجہ یہ ہے کہ سال کی پہلی ششماہی میں آنے والے اعدادوشمار توقعات سے زیادہ مضبوط رہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ اپریل کی پیش گوئی کے مقابلے میں امریکہ اور چین کے درمیان ٹیرف میں کمی ہوئی کیونکہ مئی میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر لگے ٹیرف میں کمی کی تھی۔

جین-چندرا نے مزید کہا کہ چین کے پیداواری شعبے نے بھی مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس کی قیادت گاڑیوں اور برقی مشینری جیسی ہائی ٹیک صنعتوں نے کی ہے جن میں 2025 میں 2 ہندسوں میں ترقی دیکھی گئی ہے۔

تاہم آئی ایم ایف نے اپنی تازہ ترین پیش گوئی میں خبردار کیا ہے کہ عالمی معیشت کے لئے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک جاری تجارتی غیر یقینی صورتحال ہے۔

جین-چندرا نے کہا کہ عالمی برآمدات میں اضافہ ممکنہ طور پر سال کے آخر میں سست پڑ سکتا ہے کیونکہ مستقبل میں محصولات کے خدشات کے باعث سال کی پہلی ششماہی میں برآمدات میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا۔

آئی ایم ایف کی عہدیدار نے کہا کہ موجودہ عالمی تجارتی کشیدگی کے ماحول میں ممالک کو چاہیے کہ وہ شفاف اور واضح تجارتی فریم ورک کو فروغ دے کر پالیسی سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کو کم کریں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!