اسکندریہ(شِنہوا)چین اور مصر نے بحری آثار قدیمہ میں تعاون اور زیر آب ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لئے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں۔
قومی ثقافتی ورثے کی انتظامیہ کے تحت چین کے قومی مرکز برائے آثار قدیمہ اور مصر کی سپریم کونسل برائے نوادرات (ایس سی اے) کے درمیان اسکندریہ ببلیوتھیکا میں معاہدے پر دستخط ہوئے۔
اسکندریہ میں چینی قونصل جنرل یانگ یی نے کہا کہ دونوں ممالک سمندری آثار قدیمہ اور زیر آب ورثے سے متعلق اسکندریہ میں مشترکہ مرکز قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعاون دونوں اقوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا، چین-مصر تزویراتی شراکت داری کو مزید گہرا کرے گا اور ممالک کے درمیان ایک "مشترکہ مستقبل” کی تعمیر کی حمایت کرے گا۔
ایس سی اے کے سیکرٹری جنرل محمد اسماعیل خالد نے کہا کہ مصر کو سمندری دریافت، کھدائی اور ورثے کے تحفظ میں چین کی مہارت اور ٹیکنالوجی سے فائدہ ہوگا۔
چین اور مصر کے درمیان حالیہ برسوں میں آثار قدیمہ کے شعبے میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ 2018 میں چین کی پہلی آثار قدیمہ کی ٹیم نے مصر کے شہر لکسور میں مونتو مندر کے کھنڈرات پر کام شروع کیا۔ دونوں ممالک چین کے بائی حہ لیانگ اور مصر کے نیلومیٹرز کو مشترکہ طور پر عالمی ثقافتی ورثے کے مقام قرار دلوانے کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک سقارہ میں دریافت ہونے والے ہزاروں قدیم تابوتوں کی ڈیجیٹل دستاویزات بھی بنا رہے ہیں۔
