تائی پے(شِنہوا)دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپانی جارحیت کے خلاف چین کی فتح اور تائیوان کی چین کو واپسی کی 80 ویں سالگرہ منانے کے حوالے سے ایک تصویری نمائش گزشتہ روز تائی پے میں شروع ہوگئی۔
15 اگست 1945 کو جاپان نے چین کے شمال مشرقی علاقے پر حملے کے 14 سال بعد اور چین پر مکمل حملے کے 8 سال بعد غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کا اعلان کیا تھا۔
افتتاحی تقریب میں نمائش کے منتظم کوان چھونگ۔مِنگ نے کہا کہ اس دن خصوصی جشن منانا چاہیے تھا لیکن ڈیمو کریٹک پروگریسیو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام نے اس حوالے سے کوئی بڑا یادگاری پروگرام منعقد نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ڈی پی پی ایسا نہیں کرتی تو ہم اپنے طور ایسا کریں گے اور ہم اپنی اس تاریخی یادداشت کو آگے منتقل کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک ماہ تک جاری رہنے والی نمائش کا مقصد اس اہم تاریخ کو محفوظ کرنے کے لئے زیادہ لوگوں کے حصہ لینے اور معاونت فراہم کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
چینی کومن تانگ(کے ایم ٹی) پارٹی کے چیئرمین ایرک چھو نے کہا کہ 80 سال قبل تائیوان کی چین کو واپسی نے آج کے امن اور خوشحالی کا راستہ ہموار کیا،ہمیں اپنے اسلاف کی قربانیوں اور خدمات کو شکر گزاری کے ساتھ یاد رکھنا چاہیے۔
تائی پے کے مئیرچھیانگ وان۔آن اور کے ایم ٹی کے سابق چئیرپرسن ہُنگ سیو۔چھو نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
لی لی چُھن نے اپنے والد جنرل لی یو۔ پانگ کی کہانی سنائی جنہوں نے مین لینڈ میں جاپان کے خلاف مزاحمتی تحریکوں میں شرکت کے لئے اپنے ہم وطنوں کو منظم کیا۔
1937 سے 1945 کے درمیان مین لینڈ میں جاپانی جارحیت کے خلاف جنگ میں تائیوان کے 50 ہزار سے زیادہ باشندوں نے شرکت کی۔
لی نے کہا کہ اس تاریخ کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے اور نہ کبھی بھلایا جا سکتا ہے۔
