غزہ: اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزیں(انروا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں دس لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، یہ بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار ہیں،
غزہ میں کم از کم 17,000 ایسے بچے ہیں جو اپنے والدین سے الگ ہیں یا ان کے ساتھ نہیں ہیں،غزہ میں کم از کم 100 بچے غذائی قلت اور بھوک کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ 7 اگست کو بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا تھا کہ غزہ کی پٹی میں سکولوں پر اسرائیلی حملے کئی سالوں تک تعلیم میں خلل ڈالنے میں معاون ثابت ہوں گے کیونکہ ان کی مرمت اور تعمیر نو کے لیے اہم وسائل اور وقت درکار ہوگا۔
اس سب کے منفی نتائج بچوں، والدین اور اساتذہ پر مرتب ہوں گے۔ لازارینی نے کہا کہ یونیسیف کے مطابق اسرائیلی بمباری اور فضائی حملوں کے نتیجے میں 40,000 سے زیادہ بچے ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچے بچے ہی رہیں گے اور کسی کو بھی خاموش نہیں رہنا چاہیے جب وہ مر جائیں یا اپنے مستقبل سے بے دردی سے محروم ہوجائیں۔