اسلام آباد: پی ٹی آئی نے بانی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا جبکہ سپیکر ایاز صادق نے پھر مذاکات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پارلیمنٹری ڈیوٹی نہیں مگر پھر بھی معاملہ حل ہو سکتا ہے، وزیراعظم نے کہا تھا ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں تو بات ہو سکتی۔
منگل کو قومی اسمبلی اجلاس میں بانی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر پی ٹی آئی ارکان نے شدید احتجاج کیا ، رکن ملک عامر ڈوگر نے شکوہ کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ہمارے قائد سے ہمیں نہیں ملوایا جا رہا۔اسد قیصر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات اس ایوان میں بیٹھے اراکین کا حق ہے، استحقاق بنتا ہے، ہم اس ایوان کا بائیکاٹ کریں گے۔
سپیکر نے کہا کہ یہ پارلیمنٹری ڈیوٹی نہیں مگر پھر بھی یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے، وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں تو بات ہو سکتی ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ میں بھی یہی کہوں گا کہ بائیکاٹ نہ کریں۔
پیپلزپارٹی کے عبد القادر پٹیل نے کہاکہ میں شازیہ مری، شگفتہ جمانی کے ہمراہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کیلئے سابق سپیکر اسد قیصر کے آفس کے باہر بیٹھا رہا ، یہ دوسرے دروازے سے باہر نکل گئے۔
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ایک بار پھر باور کرایا کہ مل بیٹھ کر ہی تمام معاملات حل ہوسکتے ہیں، بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی گرفتار ہوئے ان کے پروڈکشن آرڈر تو جاری نہیں ہوئے، سپیکر نے کہا کہ ہم کمیٹی بنا دیتے ہیں دو نام آپ دے دیں، دو، دو باقیوں سے لے لیتے ہیں، تاہم اپوزیشن ارکان نے قومی اسمبلی جلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہائوس کے گیٹ نمبر ایک کے باہر شدید احتجاج کیا۔