نیروبی(شِنہوا)افریقہ فوڈ شو کینیا 2025 اختتام پذیر ہوگیا جس میں چینی مصنوعات نے مقامی لوگوں کی خاص توجہ حاصل کی ہے۔
کینیا کے مغربی علاقے کے ایلڈوریٹ قصبے میں ایک بیکری چلانے والی 33 سالہ بیٹی وافولا نے شِنہوا کو بتایا کہ وہ چین کے وسطی صوبے ہینان کی ایک لیکٹک ایسڈ ٹیکنالوجی کمپنی کے ساتھ خوراک کو محفوظ کرنے والے مواد کی خریداری کے لئے بات چیت کر رہی ہیں۔
وافولا کا کہنا تھا کہ چونکہ ان کے پاس کولڈ چین سہولیات موجود نہیں ہیں اس لئے چینی مصنوعات ان کی گندم پر مبنی مصنوعات کا ذائقہ خراب کئے بغیر ان کی شیلف لائف بڑھانے میں مدد دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں چین سے خوراک میں شامل کی جانے والی اشیاء خرید کر جدید زرعی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہوں۔
بدھ سے شروع ہونے والی غذائی نمائش کا تیسرا ایڈیشن "پائیدار مستقبل کے لئے افریقہ کے نظام خوراک کی تبدیلی” کے موضوع کے تحت منعقد ہوا۔
ساحلی شہر ممباسا کے خوراک محفوظ کرنے والے اجزاء کے تاجر جبریل ابوبکر علی نے کہا کہ وہ اس نمائش میں شریک ہو کر خوش ہیں کیونکہ انہیں چینی کمپنیوں کی جانب سے سٹرک ایسڈ اور سٹارچ مصنوعات کے بارے میں جاننے کا موقع ملا۔
نمائش کے منتظم گلوبل ایگزیبیشنز انکارپوریٹڈ کے کنٹری ڈائریکٹر ایڈون ماسیوو نے کہا کہ چین کے خوراک محفوظ کرنے والے اجزاء اور ذائقہ دار مصنوعات کی مقبولیت کی وجہ ان کی جدید ٹیکنالوجی ہے جو افریقی صارفین کے لئے زیادہ موزوں ہیں۔
