بدھ, جولائی 30, 2025
ہومLatestامریکہ-یورپی یونین ٹیکس معاہدہ یورپ پر اضافی بوجھ ڈالے گا، سویڈش ماہر

امریکہ-یورپی یونین ٹیکس معاہدہ یورپ پر اضافی بوجھ ڈالے گا، سویڈش ماہر

اسٹاک ہوم (شِنہوا) سویڈن میں بیلٹ اینڈ روڈ انسٹی ٹیوٹ کے نائب چیئرمین حسین عسکری نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی یونین (ای یو) کے درمیان نیا تجارتی معاہدہ دستاویزات میں کشیدگی کو کم کر سکتا ہے لیکن عملی طور پر یہ یورپ پر مالی دباؤ اور اسٹریٹجک تناؤ میں اضافہ کرےگا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ انہوں نے ایک تجارتی معاہدہ طے کیا ہے جس کے تحت امریکہ یورپی یونین کی مصنوعات پر 15 فیصد کا بنیادی ٹیکس عائد کرے گا۔

شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں عسکری نے کہا کہ یورپی یونین کو ایک ایسا سمجھوتہ کرنے پر مجبور کیا گیا ہے جو کہ اس کی خواہش کے خلاف ہے اور جس سے اسے حقیقی فائدہ بھی نہیں پہنچتا۔

انہوں نے کہا کہ15 فیصد ٹیکس اب بھی یورپی کمپنیوں کے لیے زیادہ ہے جو آزاد تجارت کے ماحول کے عادی ہیں، یہ ایک ایسا سمجھوتہ ہے جسے لوگ قبول کرنے کے لیے تیار ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اسے پسند کرتے ہیں۔

نئے معاہدے کے تحت یورپی یونین نے 750 ارب امریکی ڈالر کی امریکی توانائی خریدنے کا وعدہ بھی کیا ہے اور امریکہ میں اضافی 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم ظاہر کیا ہے۔

عسکری کا کہنا تھا کہ ایسی شرائط یورپ کی ترجیحات کو منفی سمت میں موڑ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے معاشی ایجنڈے کے دیگر اہم پہلو  جیسا کہ انفراسٹرکچر، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم  قربان کر رہے ہیں تاکہ مہنگی امریکی مائع گیس اور دیگر مصنوعات خرید سکیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ سویڈن اور جرمنی جیسے برآمدات پر زیادہ انحصار کرنے والے ممالک خاص طور پر ٹیرف جیسی پالیسی کی غیر یقینی صورتحال سے متاثر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اشیاء، خدمات اور سرمایہ کا آزادانہ بہاؤ چاہیے جو کہ طویل مدتی منصوبہ بندی، سرمایہ کاری اور تسلسل کے لیے ضروری ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی غیر متوقع تجارتی حکمت عملی نے  بحر اوقیانوس کاروبار کو متاثر کر دیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!