غزہ: اسرائیلی فوج نے اٹلی سے روانہ ہونے والے امدادی بحری حنظلہ کو غزہ پہنچنے سے پہلے ہی حملہ کر کے روک کر قبضے میں لے لیا جبکہ سماجی کارکن اور عملہ کو بھی اغوا کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امداد جہاز کے ذریعے غزہ میں امداد پہنچانے کی کوشش کرنے والی تنظیم فریڈم فلوٹیلا کولیشن (ایف ایف سی) نے کہاہے کہ اسرائیلی فوج نے اس جہاز کو بین الاقوامی پانیوں میں غزہ سے تقریبا 40 ناٹیکل میل (74 کلومیٹر)کے فاصلے پر تشدد کے ذریعے روک لیا۔
اتوار کی صبح اسرائیلی فورسز کی جانب سے بحری جہازپر نصب کیمرے بند کیے جانے کے بعد حنظلہ سے تمام رابطے منقطع ہو گئے۔حنظلہ پر 12 ممالک سے تعلق رکھنے والے 21 کارکن سوار تھے، یہ جہازغزہ میں بھوک اور محاصرے کا شکار فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد لے جا رہا تھا، جس میں بچوں کا دودھ، ڈائپرز، خوراک اور ادویات شامل تھیں۔
یہ غیر مسلح بحری جہاز جان بچانے والی امدادی اشیا لے جا ر ہا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے زبردستی سوار ہو کر اس پر قبضہ کر لیا، مسافروں کو اغوا کر لیا گیا اور سامان ضبط کر لیا گیا، یہ کارروائی غزہ کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں فلسطینی سمندری حدود سے باہر کی گئی، جو بین الاقوامی سمندری قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔