بیجنگ(شِنہوا)چین کی قومی خلائی انتظامیہ نے تجارتی خلائی منصوبوں کی نگرانی کو بہتر بنانے کے لئے ایک نیا ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں اہم فریقین کی واضح ذمہ داریاں بیان کی گئی ہیں۔
ہدایت نامے کا مقصد منصوبوں کے پورے لائف سائیکل، ڈیزائن اور تیاری سے لے کر آغاز، آپریشن، ریکوری اور سروس کے خاتمے تک انتظامی قواعد کی وضاحت کے ذریعے معیار کو بہتر بنانا اور اس شعبے کی منظم ترقی کو فروغ دینا ہے۔
چین کا تجارتی خلائی شعبہ اب تیز رفتار ترقی کے دور میں داخل ہو رہا ہے، جس کی محرکات میں ٹیکنالوجی میں پیش رفت، بڑھتی ہوئی لانچ صلاحیتیں اور خلائی بنیادوں پر مبنی انفراسٹرکچر کی تیز رفتار تعمیر شامل ہیں۔
2024 میں اس شعبے کو سرکاری کارکردگی رپورٹ میں معیشت کی نئی محرک قوت قرار دیا گیا۔
تخمینوں کے مطابق 2025 تک چین کی تجارتی خلائی منڈی کا حجم 25 کھرب یوآن (تقریباً 348 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کر جائے گا۔
