کونمنگ(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان میں ایک نایاب پھولدار پودا، جسے معدوم قرار دے دیا گیا تھا جنگلات میں دوبارہ دریافت ہوا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق یہ دریافت حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں ایک تاریخی پیش رفت ہے۔
یون نان اکیڈمی آف فارسٹری اینڈ گراس لینڈ سائنسز کے محققین نے شن پھنگ کاؤنٹی میں فیلڈ سروے کے دوران ایولوفیا موناتھا نسل کے تقریباً 50 پودے دریافت کئے۔ یہ اس نایاب پھولدار پودے کا 112 سال بعد پہلا تصدیق شدہ مشاہدہ ہے۔
یہ نسل نباتات کے برطانوی ماہر جارج فاریسٹ نے 1913 میں یون نان کے شہر دالی کے قریب جمع کی تھی۔ اس کے بعد ایک صدی تک اس کا کوئی ریکارڈ نہ ملنے کے باعث اسے چین کی 2013 کی حیاتیاتی تنوع کی ریڈ لسٹ میں معدوم قرار دے دیا گیا تھا۔
اب یہ پودے ایک ایک ہزار120 میٹر کی بلندی پر وادیوں، ریتلے اور کنکریلی زمین میں اور چیڑ کے درختوں کے نیچے اگ رہے ہیں۔ محققین نے ان کی مضبوط نشوونما کا مشاہدہ کیا۔ اگرچہ ان میں بہت کم پودے پھول دے رہے تھے۔
شن پھنگ میں مقامی جنگلاتی حکام نے اس نازک پودے کی نسل کے تحفظ کے لئے خصوصی اہلکار تعینات کر دیئے ہیں جبکہ سائنس دان اس نسل پر تحقیق اور مصنوعی افزائش پر کام کر رہے ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link