بغداد(شِنہوا)عراق کے صوبہ واسط کے دارالحکومت کوت میں ایک ہائپر مارکیٹ میں لگنے والی تباہ کن آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 61 ہو گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے جمعرات کے روز ایک بیان میں اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کی رات ایک 5منزلہ تجارتی عمارت میں بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی جس میں ایک ریستوران اور ایک ہائپر مارکیٹ قائم تھی جو صرف 7 دن قبل ہی کھولی گئی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 61 متاثرین میں سے بیشتر شدید دھوئیں کے باعث دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے اور ان میں 14 ایسی لاشیں بھی شامل تھیں جن کی شناخت نہیں ہوسکی۔
بیان میں مزید کہاگیاہےکہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور سول ڈیفنس ٹیموں نے عمارت کے اندر پھنسے 45 سے زائد افراد کو بچانے میں کامیابی حاصل کی۔
عراقی وزیراعظم محمد شیعہ السوڈانی کے میڈیا آفس سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق السوڈانی نے وزیر داخلہ عبدالامیر الشماری کو جائے حادثہ پر پہنچنے اور واقعے کی فوری تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ السوڈانی نے زخمیوں کے علاج اور دیکھ بھال میں مدد کے لئے ایک طبی ٹیم بھیجنے کا بھی حکم دیا ہے۔
واسط کے صوبائی گورنر محمد جمیل المیحی نے متاثرین کے لئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور اس واقعے کے ذمہ دار کسی بھی شخص کے ساتھ نرمی نہ برتنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے یہ وعدہ بھی کیا کہ ابتدائی تحقیقات کے نتائج 48 گھنٹوں کے اندر عوام کے سامنے پیش کئے جائیں گے۔
