اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے چھوٹے کسانوں کو جدید زرعی سہولیات اور آسان قرض کی فراہمی کیلئے لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی ترقی زرعی شعبے اور کسانوں کی پیداوار کی ویلیو ایڈیشن سے مشروط ہے، زرعی اجناس کی پراسیسنگ سے برآمدات میں اضافے کیلئے کسانوں کو درکار سہولیات و تربیت کیلئے اقدامات کو اصلاحات میں شامل کیا جا رہا ہے۔
جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ملکی زرعی ترقی کیلئے منصوبہ بندی اور ایگری فنانسنگ پر جائزہ اجلاس ہوا ۔جس میں نائب وزیر اعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، مشیر وزیرِ اعظم محمد علی، وزرا مملکت بلال اظہر کیانی، عبدالرحمن کانجو، معاون خصوصی ہارون اختر، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو زرعی شعبے کی جاری اصلاحات کے ساتھ ساتھ زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کی کارکردگی اور کسانوں کو دیے جانے والے قرضوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے رواں ماہ کے اختتام تک کسانوں کو آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی اور ایگری فنانسنگ کے شعبے میں عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام متعارف کروانے کیلئے جامع منصوبہ بندی تشکیل دے کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ 12ایکڑ سے کم زمین والے کسانوں کو جدید زرعی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی زرعی شعبے اور کسانوں کی پیداوار کی ویلیو ایڈیشن سے مشروط ہے،زرعی شعبے میں ترقی کیلئے چھوٹے کسانوں کو سہولیات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو جدید زرعی آلات، مصنوعی ذہانت اور معیاری بیج کیلئے آسان شرائط پر قرض کی فراہمی کیلئے لائحہ عمل پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی اجناس کی پراسیسنگ سے برآمدات کے قابل اشیا کی تیاری کیلئے چھوٹے پیمانے کی صنعتی مشینری تک رسائی کے حوالے سے بھی جامع منصوبہ بندی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو جدید زرعی آلات، معیاری بیج کی فراہمی، مصنوعی ذہانت، پانی کے بہتر استعمال، آن فارم اسمال انڈسٹری اور دیگر سہولیات کیلئے اصلاحات کے عمل کو تیز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی اجناس کی پراسیسنگ سے برآمدات میں اضافے کیلئے کسانوں کو درکار سہولیات و تربیت کیلئے اقدامات کو بھی اصلاحات میں شامل کیا جا رہا ہے۔