جمعہ, جولائی 11, 2025
ہومLatestچینی وزیر خارجہ کا چین - آسیان باہمی مفید تعاون کی کامیابیوں...

چینی وزیر خارجہ کا چین – آسیان باہمی مفید تعاون کی کامیابیوں کا اظہار

کوالالمپور(شِنہوا)چینی وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے چین-آسیان وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے دوران دوطرفہ تعاون کی کامیابیوں سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلےمشترکہ مستقبل کے ساتھ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات مزید گہرے ہوئے۔ ویتنام، ملائیشیا اور کمبوڈیا کے ساتھ مشترکہ مستقبل کے حامل دوطرفہ معاشروں  کی تعمیر کو اعلیٰ سطح پر لے جایا گیا ہے اور باہمی مفید تعاون اعلیٰ معیار کی طرف بڑھا ہے۔

دوسرا، علاقائی کھلے پن اور تعاون کے اقدامات مزید پختہ ہوئے ہیں۔ چین-آسیان آزاد تجارتی علاقے کے ورژن 3.0 پر مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں اور پروٹوکول پر رواں سال کے اندر دستخط ہونے کی توقع ہے۔ آسیان-چین-خلیج تعاون کونسل سربراہ اجلاس نے بین العلاقائی تعاون کا ایک نیا ماڈل پیش کیا ہے۔

 تیسرا،سکیورٹی تعاون مزید گہرا ہواہے۔ تمام فریقوں نے بحیرہ جنوبی چین میں ضابطہ اخلاق کے مسودے کے متن کی تیسری خواندگی مکمل کرلی ہے جس سے اختلافات کو موثر طریقے سے سنبھالا گیا اور مجموعی بحری استحکام برقرار رہا۔ چین نے میانمار، لاؤس، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر آن لائن جوئے اور ٹیلی مواصلات دھوکہ دہی جیسے بین الاقوامی جرائم کا مقابلہ کیا ہے۔

چوتھا، افراد کے تبادلے مزید آسان ہوئے۔مسلسل 2 سال سے دونوں فریقوں نے 100 سے زیادہ ثقافتی اور عوامی تبادلے کے پروگرام منعقد کئے ہیں۔ لان کانگ-می کونگ ویزا اور آسیان ویزا باضابطہ طور پر نافذ کر دیئے گئے ہیں جس سے باہمی دورے خاندانی ملاقاتوں کی طرح آسان اور کثرت سے ہوگئے ہیں۔

وانگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ آسیان کو اپنی پڑوسی سفارت کاری میں ترجیح دی ہے اور اس خطے کو انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کی تعمیر کے لئے ایک آزمائشی خطہ سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اچھے پڑوسی تعلقات، استحکام، خوشحالی اور باہمی فائدے کے اصولوں پر کاربند رہے گا۔ مشترکہ مستقبل کو بانٹے گا اور آسیان کے ساتھ مل کر امن، تعاون، کھلے پن اورجامعیت کے ایشیائی اقدار کو فروغ دے گا تاکہ ایک پرامن، محفوظ، خوشحال، خوبصورت اور دوستانہ مشترکہ گھر بنایا جا سکے۔ چین مشترکہ مستقبل کے حامل قریبی چین-آسیان معاشرے کی تعمیر کو فروغ دےگااور عالمی جنوب کے بڑھتے ہوئے رفتار کے دوران ایشیا کی ترقی کو تیز کرے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!