بدھ, جولائی 9, 2025
ہومChinaبلوچستان کی طالبات کے وفد کا دورہ بیجنگ، چین کو قریب سے...

بلوچستان کی طالبات کے وفد کا دورہ بیجنگ، چین کو قریب سے دیکھنے کا تجربہ

بیجنگ(شِنہوا)بلوچستان سے تعلق رکھنے والی 8 طالبات نے 2 سے 6 جولائی تک بیجنگ کا دورہ کیا اور ’فاربڈن سٹی‘ کی سیر کی، وفد برڈز نیسٹ بھی گیا اور خواتین کی قیادت میں چلنے والے زرعی اداروں کے کارکنوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

حالیہ برسوں میں پاکستان میں چینی سفارتخانے نے ایک منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت بلوچستان کے 36 میں سے 23 اضلاع کے دور دراز علاقوں میں صحت سے متعلق سامان کی کِٹس فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس منصوبے سے تقریباً 310 سکولوں کی 7ہزار طالبات مستفید ہو چکی ہیں، انہیں متعلقہ معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اس منصوبے کو جاری رکھنے کے لئے 151 اساتذہ کو تربیت بھی دی گئی ہے۔

دیگر ممالک کے ساتھ دوستی کے لئے بیجنگ عوامی ایسوسی ایشن نے بعض طالبات اور ان کے اساتذہ کے لئے چین کے مطالعاتی دورے کی سہولت فراہم کی تاکہ چین کو قریب سے دیکھیں اور براہ راست تجربہ حاصل کریں ۔

بلوچستان کے محکمہ تعلیم کے عہدیدار اور وفد کے سربراہ منیر احمد نے بتایا کہ اس منصوبے سے بلوچستان بھر کی طالبات کی زندگیوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے طالبات کی صحت اور صفائی میں بہتری آئی، معیار زندگی بلند ہوا اور زیادہ لڑکیوں کو سکول میں تعلیم جاری رکھنے کی ترغیب ملی ہے۔

ہائی سکول کی طالبہ اسما منیر نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سے  تعلق ہونے کی وجہ سے میں نے لوگوں کی مشکلات کو قریب سے دیکھا ہے، اب میں تبدیلی دیکھ رہی ہوں کہ کس طرح زندگی بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ امید، روشنی اور بااختیار بنانے کا ایک ذریعہ ہے۔ اسما نے صوبے کی طالبات کا خیال رکھنے اور ان کے مستقبل پر سرمایہ کاری کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا۔

وفد کے بیجنگ ووکیشنل کالج آف ایگریکلچر کے دورے میں تیسرے سال کی طالبہ چھن چھینگ نے ہم عمرپاکستانیوں کے ساتھ  روانی سےانگریزی میں گفتگو کی۔ انہوں نے گروپ کو گرین ہاؤسز کا دورہ بھی کرایا جہاں مٹی کے بغیر کاشت کے ذریعے ٹماٹر اور سلاد کے پتے اگائے جا رہے تھے۔ بعد ازاں گروپ نے مل کر پھولوں کی سجاوٹ میں بھی حصہ لیا۔

چھن چھینگ نے کہا کہ پاکستانی وفد کے ہر رکن کی آنکھوں میں خلوص تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی طالبات میں سے ایک نے انہیں اپنی والدہ کی کہانی سنائی کہ انہوں نے کیسے تعلیم کے ذریعے ان کی زندگی بدل دی۔

انہوں نے کہا کہ اس کا لہجہ پرسکون تھا لیکن اس کے الفاظ طاقت سے بھرپور تھے۔ اس لمحے میں نے محسوس کیا کہ تعلیم کا مطلب سرحدوں سے بالاتر ہے، یہ ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے اور خوابوں کو جڑ پکڑنے اور پھلنے پھولنے کا موقع دیتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!