ہفتہ, جون 28, 2025
ہومLatestچین-وسطی ایشیا میکانزم پائیدار ترقی ، پرامن بقائے باہمی کے لیے اہم...

چین-وسطی ایشیا میکانزم پائیدار ترقی ، پرامن بقائے باہمی کے لیے اہم پلیٹ فارم ہے،ازبک ماہر اقتصادیات

تاشقند (شِنہوا) ایک ازبک ماہر اقتصادیات نے کہا ہے کہ چین-وسطی ایشیا میکانزم نے غیرمعمولی استحکام اور لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور یہ خطے میں پائیدار ترقی اور پرامن بقائے باہمی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے۔

سمرقند اسٹیٹ یونیورسٹی آف ویٹرنری میڈیسن، اینیمل ہسبینڈری وبائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ اقتصادیات کے پروفیسر اور ڈین عبدی مومن علی قلوف نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ یہ میکانزم نہ صرف سفارتی روابط کے دائرہ کار کو وسعت دیتا ہے بلکہ ازبکستان کی جدیدیت کی کوششوں میں ایک قابل اعتماد ستون کی حیثیت کا حامل ہے۔

انہوں نے چین-وسطی ایشیا کے اس جذبے کو اجاگر کیا جس کی بنیاد باہمی احترام، اعتماد، مفاد اور مدد پر مبنی ہے اور جو مشترکہ طور پر اعلیٰ معیار کی ترقی کے ذریعے جدیدیت کے حصول کی کوششوں کو فروغ دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جذبہ ازبکستان کی قومی ترقیاتی حکمت عملی اور خارجہ پالیسی کی ترجیحات سے مکمل مطابقت رکھتا ہے۔

ان کے خیال میں یہ جذبہ ازبکستان اور چین کے تعلقات کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے اور چین کی وسطی ایشیا سے وسیع تر شمولیت کا عکاس ہے جو اس خطے کی جدیدیت کی راہ میں بڑھتا ہوا کردار ادا کر رہا ہے۔

پروفیسر نے کہا کہ ازبکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور چین نے ہمیشہ ازبکستان کی خودمختاری اور ترقیاتی ماڈل کا احترام کیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!