شین زین (شِنہوا) چین کے خود ساختہ ہارمونی او ایس کا ایکو سسٹم تیزی سے فروغ پا رہا ہے اور اب تک 80 لاکھ سے زائد ڈویلپرز اس کا حصہ بن چکے ہیں۔
چینی ٹیک کمپنی ہواوے نے یہ بات چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر دونگ گوان میں منعقدہ ہواوے ڈویلپر کانفرنس میں کہی۔
ہواوے کے اعداد و شمار کے مطابق 30 ہزار سے زیادہ ہارمونی او ایس ایپلی کیشنز اور میٹا سروسز پر کام جاری ہے یا انہیں اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے جو حکومتی امور، صحت کی دیکھ بھال اور صنعتی ایپلی کیشنز سمیت تقریباً 20 شعبوں پر محیط ہیں۔
ڈنگ ٹاک اور فی شوجیسے 100 سے زیادہ مرکزی پلیٹ فارمز کوہارمونی او ایس کے مطابق بنایا گیا ہےجو تقریباً 3کروڑ 80 لاکھ اداروں کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
25ستمبر 2023 کوہارمونی او ایس ایپلی کیشنز مکمل طور پر لانچ کی گئیں جس نے آپریٹنگ سسٹم کے آزاد ایکو سسٹم کی ترقی کا آغاز کیا۔
کانفرنس میں ہواوے نے اپنے اگلی نسل کے آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس 6کا ڈویلپر بیٹا ورژن پیش کیا۔اس کے علاوہ کمپنی نے اپنے ہارمونی او ایس ایکو سسٹم کے لیے ہارمونی ایجنٹ فریم ورک(ایچ ایم اے ایف) بھی لانچ کیا جو خود مختار فیصلہ سازی اور اجتماعی تعاون کی صلاحیتوں کے ساتھ ایک اہم اے آئی ایکو سسٹم قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔
ہارمونی او ایس جسے چینی زبان میں ہانگ منگ کہا جاتا ہے، یہ ایک اوپن سورس آپریٹنگ سسٹم ہے جو مختلف آلات اور حالات کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ اصل میں 2019 میں لانچ کیا گیا تھا اور تب سے اسے سمارٹ فونز، ٹیبلٹس، پہننے کے قابل آلات، سمارٹ ہوم اپلائنسز اور نئی توانائی کی گاڑیوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
