اسلام آباد: دفتر خارجہ نے بھارت کیساتھ کشیدگی کے دوران پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی درخواست کے بھارتی میڈیا کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان نے جنگ بندی کی پیشکش کی نہ کسی تیسرے فریق سے ایسا کرنے کو کہا۔
جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اپنے انٹرویوز اور بیانات میں واضح کیا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جو ہمارے حق دفاع کا حصہ تھا۔
ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی کے عمل میں دوست ممالک خاص طور پر سعودی عرب اور امریکا نے کلیدی کردار ادا کیا، واقعات کی ترتیب واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان نے نہ تو خود جنگ بندی کی پیشکش کی اور نہ کسی تیسرے فریق سے ایسا کرنے کو کہا بلکہ 10مئی 2025ء کی صبح 8بج کر 15منٹ پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے رابطہ کر کے اطلاع دی کہ بھارت جنگ بندی پر آمادہ ہے، بشرطیکہ پاکستان بھی تیار ہو۔ ترجمان کے مطابق ڈپٹی وزیراعظم نے پاکستان کی طرف سے اس پیشکش کو قبول کرنے کی تصدیق کی۔
بعد ازاں صبح 9بجے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بھی اسحاق ڈار سے رابطہ کیا اور بھارتی آمادگی کی بابت اسی نوعیت کی تصدیق اور جواب طلب کیا جیسا امریکی وزیر خارجہ نے کیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ اس پوری صورتحال میں پاکستان کا موقف واضح رہا کہ اس نے اپنے دفاع کا حق استعمال کیا اور کسی قسم کی جنگ بندی کی التجا نہیں کی بلکہ ذمہ دار ریاست کے طور پر مناسب موقع پر سفارتی پیش رفت کو قبول کیا۔ترجمان نے کہا کہ اس حوالے سے بھارتی میڈیا کے تمام دعوے بے بنیاد ہیں۔