جمعرات, جون 19, 2025
ہومLatestغزہ میں جاری صورتحال انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر دھبہ ہے، پاکستان

غزہ میں جاری صورتحال انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر دھبہ ہے، پاکستان

نیو یارک: پاکستان نے غزہ میں جاری صورتحال کو انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر دھبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی قوانین کی بدترین خلاف ورزی کی مرتکب قابض قوت کے محافظ کا اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر دنیا کو مورد الزام ٹھہرانا مضحکہ خیز ہے،عالمی نظام کی ساکھ آزمائش سے دوچار ، اخلاقی دیوالیہ پن کی گنجائش نہیں ہونی چاہئے، ہمیں سیاسی دبا ؤ،مفادات سے بالاتر ہو کر اخلاقی وضاحت، قانونی دیانت اور سیاسی ارادے کے ساتھ عمل کرنا ہوگا۔

فلسطین کی صورتحال پر جنرل اسمبلی کے دسویں ہنگامی خصوصی اجلاس میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ غزہ میں گھروں، ہسپتالوں، سکولوں، ثقافتی ورثے اور عبادت گاہوں سمیت بنیادی ڈھانچے کو زمین بوس کر دیا گیا ہے جبکہ قحط کا خدشہ بھی منڈلا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے کارکنوں اور اقوام متحدہ کے عملے پر بے دریغ حملے کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہایہ صرف ایک انسانی بحران نہیں بلکہ انسانیت کا زوال ہے۔ انہوں نے غزہ میں جاری صورتحال کو انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر دھبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اب تک 55ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 18ہزاربچے اور 28ہزار خواتین شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطرات انتہائی سنگین ہیں ،عالمی برادری کو اب خاموش نہیں رہنا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ عالمی نظام بالخصوص کثیرالطرفہ نظام کی ساکھ آزمائش سے دوچار ہے، یہ انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ قابض قوت جو بین الاقوامی قانون کی بدترین خلاف ورزی کی مرتکب ہے اور اس کے محافظ اس باوقار ایوان میں کھڑے ہو کر بقیہ دنیا کو ہی موردِ الزام ٹھہرا رہے ہیں جو تاریخ کے درست پہلو پر کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اخلاقی دیوالیہ پن کی اس ایوان میں کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہئے ،سیاسی دبا ؤاور مفادات سے بالاتر ہو کر ہمیں اخلاقی وضاحت، قانونی دیانت اور سیاسی ارادے کے ساتھ عمل کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایسے نازک لمحات میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی  جو سب سے نمائندہ اور جمہوری ادارہ ہے کی ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے، یہ ادارہ وہ بات کرے جہاں سلامتی کونسل کو خاموش کرا دیا گیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے جنرل اسمبلی کی جانب سے منظور قرارداد شہریوں کے تحفظ اور قانونی و انسانی ذمہ داریوں کی پاسداری کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد بین الاقوامی عزم کا ایک اہم اظہار تھی اور پاکستان کو اس اقدام کی حمایت اور اس کی مشترکہ پیشکش پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد اس بات کو یاد دلاتی ہے کہ یہ ایک غیر قانونی قبضے کی صورتحال ہے اور بین الاقوامی قانون کے تحت قابض طاقت، اسرائیل کی ذمہ داریوں کو دوبارہ اجاگر کرتی ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان ذمہ داریوں کے نفاذ کو یقینی بنانے کیلئے فوری اور موثر اقدام کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ اور قرارداد 2735 کے مکمل نفاذ پر زور دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کے خاتمے اور 1967ء سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر آزاد، خودمختار اور متصل ریاست فلسطین کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ یہ کانفرنس پائیدار امن، فلسطینی ریاست کے قیام، اور اقوام متحدہ میں اس کی مکمل رکنیت کیلئے ایک قابل اعتبار راستہ فراہم کرنے میں ٹھوس نتائج دے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!