تہران: ایران نے آپریشن ‘وعدہ صادق سوم’ کی 11 ویں لہر کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل پر مزید میزائل داغ دیئے، جس سے پورے اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے۔ایرانی پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیل کیخلاف ایرانی حملوں کی 11 ویں لہرصہیونی شرپسندوں کی خود ساختہ اقتدار کی تباہی کا نقط آغاز ہے۔
پاسدران انقلاب کے مطابق اسرائیل کیخلاف تازہ حملوں میں فتح 1 ہائپرسونک میزائلوں کا استعمال کیا گیا اور یہ طاقتور جدید میزائل فتح نے صہیونی بزدلوں کی پناہ گاہوں کو لرزا کر رکھ دیا۔ پاسداران انقلاب نے کہا کہ اسرائیلی فضاں پر ہمارا مکمل کنٹرول ہے، صیہونی دفاعی نظام ایران کے میزائل حملوں کے آگے بے بس نظر آ رہا ہے۔
ایرنی میڈیا نے پاسدارانِ انقلاب کے حوالے سے بتایا کہ اس نے تل ابیب کے باشندوں کو انخلا کی ہدایت دی۔ پاسدارانِ انقلاب نے عبرانی زبان میں ایک انتباہ جاری کیا، جس میں تل ابیب کے "نیف تصیدق” اور "رمات ہاحیال” علاقوں کے رہائشیوں سے فوری طور پر علاقہ خالی کرنے کو کہا گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی افواج نے دار الحکومت تہران کے مشرق میں واقع "خوجیر” میزائل ڈیولپمنٹ کمپلیکس پر حملہ کیا، اور خاص طور پر اس کمپلیکس کو نشانہ بنایا جو "بارشین” تنصیب کے قریب واقع ہے۔
یہ حملہ اس کے بعد سامنے آیا جب اسرائیلی فوج نے تہران کے "زون 18” میں موجود ایرانی شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یہ علاقہ تہران کا وہ حصہ ہے جہاں مہرآباد ہوائی اڈا واقع ہے۔