منگل, جون 17, 2025
ہومLatestپنجاب ،مالی سال 2025-26ء کیلئے5335ارب روپے کا بجٹ پیش

پنجاب ،مالی سال 2025-26ء کیلئے5335ارب روپے کا بجٹ پیش

لاہور: حکومت پنجاب نے مالی سال 2025-26ء کیلئے 5335 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کردیا، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 1,240ارب ، تعلیم کیلئے 148 ارب، صحت کیلئے 181 ارب، زراعت کی ترقی کیلئے 80ارب ،مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 764.2ارب روپے مختص، ملازمین کی تنخواہوں میں 10 ،پنشن میں 5 فیصد اضافہ کردیا گیا۔

وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف پاکستان کی عظیم فتح پر وزیراعظم اورافواج کو سلام پیش کرتا ہوں، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت کے غرور کو پاش پاش کیا، پوری قوم بھارت کی جارحیت کے خلاف سرخرو ہوئی۔

انہوں نے اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم برادر ملک ایران کیساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، مشکل کی گھڑی میں ایران اورفلسطین کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نوازشریف کی رہنمائی پر چل رہی ہے، وزیراعلی مریم نواز نے پنجاب کو ترقی کی مثال بنادیا ہے، رمضان میں عوام کے گھروں تک نگہبان پیکیج پہنچایا گیا، غریب کے سرپر اپنی چھت،نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپس دیئے جارہے ہیں

انہوں نے بتایا کہ بچوں اور بچیوں کو سکوٹیز مل رہی ہیں، نوجوانوں کیلئے کھیلوں کے میدان آباد ہوگئے ہیں، بچوں کو سکولوں میں جدید معیار تعلیم اوردودھ مل رہا ہے، پنجاب میں وائی فائے عام ہے، ترقی پاتا پنجاب ابھر رہا ہے۔

انہوں نے پولیس، ریسکیو 1122اور تمام محکموں کو یکجا کرنے پر وزیراعلی مریم نواز کی قائدانہ صلاحیتوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال کے 365دنوں میں 6ہزار 104 منصوبے مکمل کئے گئے، کامیابی کامرانی اورعوام کی خدمت وزیراعلی کی قابل فخر کہانی ہے، نظام، تحریک اور سوچ بدل رہی ہے، ایک سال میں گورننس کی رفتار اورمعیار بدل دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ستھرا پنجاب پروگرام سے ملکی تاریخ میں پہلی بار مثالی صفائی کو یقینی بنایا، وزیراعلی کی عوام کیلئے خدمت کا پورا پنجاب گواہی دے رہا ہے، اربوں روپے کے منصوبوں میں کوئی ایک سکینڈل سامنے نہیں آیا حالانکہ جب حکومت سنبھالی تو پورا نظام مفلوج تھا، کرپشن، مہنگائی، بیروزگاری کی وجہ سے عوام کا کوئی پرسان حال نہ تھا۔

انہوںنے کہا کہ آج پنجاب بھر میں سڑکیں بن رہی ہیں، الیکڑک بسیں چل رہی ہیں، پہلی بار بجٹ میں ہیومن انویسٹمنٹ کو یقینی بنایا گیا، نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں کہا کہ مالی سال 2024-25ء کا بجٹ تاریخ سازمنصوبوں سے بھراکامیاب بجٹ تھا، 10ارب روپے کی لاگت سے وزیراعلی لیپ ٹاپس سکیم کا اجرا کیا گیا، 3500سے زائد سرکاری سکولوں میں 4لاکھ بچوں کی غذائی نشوونما ہوئی، 55ہزار بچوں کو سکالرشپس پروگرام کے تحت وظائف دیئے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ 72ارب روپے کی لاگت سے لاہور میں نوازشریف کینسر انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، راولپنڈی،میانوالی،ملتان میں 11کروڑ روپے کی لاگت سے 2ایئرایمبولینسز چلائی گئیں، تاریخ میں پہلی بار ساتوں موٹرویز پر ایئرایمبولینس سروس چل رہی ہے، پنجاب میں 20ہزار مریضوں کا ہارٹ سرجری کا علاج ہوا، گائنی امراض کی ادویات کی گھر گھر فراہمی کیلئے 56ارب روپے مختص کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ 50ہزار طلبا کو لیپ ٹاپس دیئے جاچکے ہیں، دل کے امراض کی تشخیص کیلئے جدید مشینری فراہم کی گئی، 9ارب روپے کی لاگت سے کسان کارڈ سکیم کے تحت بلاسود قرض فراہم کئے گئے، چھوٹے کسانوں کو اب تک 9500ٹریکٹرز دیئے جاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2ہزار950ایکڑ پر شجرکاری مکمل کرلی گئی ہے، ایگریکلچر گریجویٹ پروگرام کے تحت1ہزار سے زائد نوجوانوں کو انٹرن شپ کرائی گئی، لائیو سٹاک کارڈ کے ذریعے مویشی پال سکیم میں کسانوں کو آسان قرض دیئے گئے، ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کو فعال بنانے کیلئے 10ارب روپے کے فنڈز مختص کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، 85.5ارب روپے کی لاگت سے اپنی چھت اپنا گھر منصوبہ شروع کیا گیا، سیف سٹی منصوبہ پنجاب کے19اضلاع میں جاری ہے، لاہور کے 400مقامات پر مفت وائی فائے کی سہولت دی جارہی ہے، پنجاب کی خواتین کو جدید آئی ٹی کورسز سے بااختیار بنایا جارہا ہے، 12ہزار کلومیٹرسے زائد سڑکوں کی تعمیر کا عمل مکمل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 70سے زائد شاہرائوں کی تعمیرنو کا کام مکمل کیا گیا، پنجاب کیلئے ماحول دوست بسوں کی خرید کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہورکی سڑکوں پر 27الیکٹر ک بسیں چل رہی ہیں، 19ارب روپے کی لاگت سے آسان کاروبارسکیم کارڈشروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھیلتا پنجاب پروگرام کے تحت 45منصوبے شروع کیے گئے، تقریبا 90لاکھ خاندانوں کی ڈیجیٹل رجسٹریشن مکمل کرلی گئی ہے، ایسے نظام حکومت کی بنیاد رکھی جو معاشرے کے ہر طبقے کو براہ راست ریلیف دے رہا ہے، ہم نے غربت کے خاتمے،روزگار کے مواقع کی فراہمی کو یقینی بنایا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 1سال کے دوران ملکی جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ ہوا، مہنگائی کی شرح پچھلی کئی دہائیوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، شرح سود 22فیصد سے کم ہوکر 11فیصد پر آگئی ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ سرپلس میں بدل چکا ہے، زرمبادلہ ذخائر بڑ ھ کر 16.6ارب ڈالر پر پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کی طرح یہ بجٹ بھی ٹیکس فری ہے، بجٹ میں عوامی فلاح کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایف ڈی پی کے تحت پنجاب کیلئے 4062.2ارب روپے کی وفاقی ترسیلات کا تخمینہ لگایا گیا ہے، صوبائی آمدن کی مد میں پنجاب نے 828.2ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کیلئے 1,240ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 47.2فیصد زیادہ ہے ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے قرضوں کی کمی کو یقینی بنایا، معاشرے کے کمزور طبقات کی مدد کیلئے 70ارب روپے رکھے گئے ہیں، سوشل سیکٹر کے تحت صحت ،تعلیم اوردیگر شعبے مسلم لیگ (ن) کی ترجیح رہے۔

انہوں نے بتایا کہ سوشل سیکٹر کے شعبے کیلئے 494ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تعلیم کے شعبے کیلئے 148ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ہونہار سکالر شپ پروگرام کے تحت 15 ارب کی لاگت سے طلبا کو بہتر مواقع فراہم کئے جائیں گے، سی ایم لیپ ٹاپ سکیم کیلئے 15.1ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،آئندہ مالی سال1لاکھ12ہزار طلبا کو مزید لیپ ٹاپس دیے جائیں گے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ 40ارب روپے کی لاگت سے سرکاری سکولوں کی فلاح وبہبود کی جائے گی، سرکاری سکولوں کی آئوٹ سورسنگ کی جائے گی ، سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے سکولوں سے بہتر بنائیں گے، 35ارب روپے کی لاگت سے پنجاب ایجوکیشن فانڈیشن پروگرام کے تحت تعلیم کی فراہمی کا معیار بہتر کیا جائے گا۔

انہوںنے بتایا کہ کم آمدنی والے خاندانوں کے بچوں کو معیاری تعلیم دی جائے گی، سکول وہیل پروگرام کے دائرہ کار کو وسیع کیا جارہا ہے، 67کروڑ کی لاگت سے پنجاب میں پہلے آٹزم سکول کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ انہوںنے بتایا کہ حکومت صوبہ بھر میں 8نئے خواتین کیلئے گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالجز بنانے جارہی ہے، آئندہ مالی سال کیلئے 8ارب روپے کے خطیر فنڈز پنجاب کی یونیورسٹیوں کیلئے رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ صحت کے شعبہ کیلئے ریکارڈ 181ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، صحت عامہ کے شعبے میں ترقیاتی فنڈز کی مد میں 450ارب روپے رکھے گئے ہیں، سرگودھا میں 8.6ارب کی لاگت نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔

بہاولپور اوررحیم یار خان میں 4ارب روپے کی لاگت سے برن یونٹ کے قیام کا منصوبہ موجودہ بجٹ کا حصہ بنایا جارہا ہے، نشتر ہسپتال ملتان میں قائم برن یونٹ کے مریضوں میں کمی آئی ہے، سیالکوٹ میں ٹیچنگ ہسپتال کے قیام کیلئے 7ارب روپے مختص کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب کی بڑی تحصیلوں میں ریسکیو سٹیشنوں کے قیام کیلئے 2،2ارب روپے تخمینے لگائے گئے ہیں، زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اقتدار سنبھالا تو زراعت کا شعبہ شدید بحران کا شکار تھا، آئندہ مالی سال کیلئے زراعت کے شعبے کی ترقی کیلئے 80ارب روپے کے خطیر فنڈ مختص کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ  انہوں نے بتایا کہ مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 764.2ارب روپے رکھے ہیں، ویسٹ مینجمنٹ کیلئے 150 ارب اور میونسپل کارپوریشن کیلئے 20 ارب روپے رکھے گئے ہیں، عوام کو سماجی تحفظ کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے 70ارب روپے کا الگ پیکیج رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں گریڈ 1سے 22تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کر رہے ہیں جبکہ ریٹائر ملازمین کی پنشن میں 5فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!