پیر, جون 16, 2025
ہومLatestعالمی برادری منصفانہ ،کثیر القطبی نظام کی حامی ہے، سابق عہدیدار اقوام...

عالمی برادری منصفانہ ،کثیر القطبی نظام کی حامی ہے، سابق عہدیدار اقوام متحدہ

برسلز (شِنہوا)اقوام متحدہ کے سابق انڈرسیکرٹری جنرل ایرک سولہیم نے امریکی پالیسیوں کی بڑھتی ہوئی غیر متوقع صورتحال کے دوران اقوام متحدہ کے مرکزیت اوراصولوں پر مبنی کثیر الجہتی نظام کو برقراررکھنے پر زور دیا ہے جبکہ ممالک کی ایک بہت بڑی اکثریت ایک منصفانہ اور کثیرالقطبی نظام کی حامی ہے۔

شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں سولہیم نے اس بات پر زوردیا کہ عالمی اقتصادی استحکام اور مشترکہ خوشحالی کے لیے چین اور امریکہ کے درمیان تعمیری تعلقات ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان بہتر تجارتی تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کو فائدہ پہنچائیں گے بلکہ ایک مستحکم عالمی تجارتی نظام کو فروغ دے کر ہر کسی کو خوشحالی کے قریب لانے میں مدد کریں گے۔

سولہیم نے کہا کہ چین 120 سے زیادہ ممالک کے لیے سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے جن میں امریکہ کی بڑی معیشتیں اور کئی افریقی اقوام شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں عدم استحکام کے ساتھ  متعدد ممالک ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر چین اور دوسروں کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔

حالیہ امریکی محصولات میں اضافے کے بارے میں سولہیم نے کہا کہ ایسے اقدامات اپنے  ہی خلاف گول کرنے کے مترادف ہیں اور امریکہ کے طویل مدتی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ یہ محصولات ان شعبوں میں مہنگائی اور کم مسابقت کا باعث بنیں گے جہاں امریکہ فی الحال سرفہرست ہے جس میں آئی ٹی اور خدمات شامل ہیں۔

سولہیم نے امریکی پالیسی کی غیر متوقع صورتحال پر مزید تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ کاروبار کو استحکام کی ضرورت ہے اور خبردار کیا کہ بے ترتیب اقدامات امریکہ میں سرمایہ کاری کو روکیں گے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!