جنیوا(شِنہوا)اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی جانب سے جاری کی گئی تازہ ترین عالمی رجحانات رپورٹ کے مطابق رواں سال اپریل کے آخر تک جنگ، تشدد اور ظلم و ستم کی وجہ سے دنیا بھر میں جبری طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 12کروڑ21لاکھ ہوگئی ہے جو مسلسل 10 ویں سال اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 کے آخر تک اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد (آئی ڈی پیز) کی تعداد 7 کروڑ 35 لاکھ تک پہنچ گئی جبکہ بیرون ملک پناہ لینے والے پناہ گزینوں کی تعداد 4 کروڑ 27 لاکھ تھی۔
علاقائی تقسیم کے لحاظ سے سوڈان دنیا میں سب سے بڑا نقل مکانی کا بحران بن چکا ہے، جہاں مہاجرین اور اندرون ملک بے گھر افراد (آئی ڈی پیز) کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 43 لاکھ ہے۔ دوسرا نمبر شام کا ہے جہاں یہ تعداد ایک کروڑ 35 لاکھ ہے جبکہ افغانستان تیسرے نمبر پر ہے جس کے ایک کروڑ 3 لاکھ افراد متاثر ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین فیلیپو گرانڈی نے کہا کہ ہم بین الاقوامی تعلقات میں شدید عدم استحکام کے دور میں رہ رہے ہیں جہاں جدید جنگیں ایک نازک، دل دہلا دینے والا منظر نامہ بنا رہی ہیں جو شدید انسانی مصائب کی عکاس ہے۔
انہوں نے تمام فریقین پر زوردیا کہ وہ امن کے حصول اور پناہ گزینوں اور اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہونے والے دیگر لوگوں کے لئے دیرپا حل تلاش کرنے کی کوششوں کو تیز کریں۔
