ماسکو(شِنہوا)روسی مذاکراتی گروپ کے نمائندے لیفٹیننٹ جنرل الیگزینڈر زورین نے کہا ہے کہ روس نے استنبول معاہدوں کے مطابق یوکرینی فوجیوں کی 1212 لاشوں کی پہلی کھیپ سرحدی تبادلہ کے مقام پر پہنچا دی ہے۔الیگزینڈر زورین نے کہا کہ یوکرین نے ابھی تک رابطہ نہیں کیا، لہٰذا لاشوں کی منتقلی اور قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہو سکا۔بعض غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں، جو تبادلہ کے متفقہ مقام پر انتظار کر رہے تھے، نے لاشوں کو لے جانے والے ریفریجریٹڈ ٹرکوں میں سے کچھ کا معائنہ کیا۔زورین نے کہا کہ یوکرینی فوجیوں کی مزید لاشوں کے ساتھ ریل گاڑیاں سرحد کی طرف روانہ ہونا شروع ہو جائیں گی اور روس کیف کی طرف سے یوکرینی فوجیوں کی لاشیں منتقل کرنے کے باضابطہ تصدیق کا منتظر ہے۔یہ صورتحال دونوں فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے جاری تنازع کے دوران پیش آئی۔ روس نے ہفتہ کے روز یوکرین پر اختتام ہفتہ کے دوران قیدیوں کے طے شدہ تبادلے میں تاخیر کا الزام لگایا جبکہ یوکرین نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے روس سے "گندے کھیل” کو بند کرنے کی اپیل کی۔یوکرین کے جنگی قیدیوں کے علاج کے لئے رابطہ صدر دفتر نے ہفتہ کے روز دعویٰ کیا کہ اگرچہ یوکرین اور روس دونوں نے آنجہانی فوجیوں کی باقیات کے تبادلے پر اتفاق کرلیا ہے لیکن تبادلے کی تاریخ پر تاحال اتفاق نہیں ہوا۔پیر کو استنبول میں دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات کے دوران ماسکو نے یوکرین کو 6 ہزار فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ماہرین کے مطابق یہ الزامات کا تبادلہ دونوں جانب بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں کے درمیان ہو رہا ہے، جس سے امن مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے کے امکانات پر خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔
