اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے چائلڈ لیبر کے انسداد کیلئے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بچوں سے مشقت کیخلاف عالمی برادری کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، ہمیں ایسے مستقبل کی جانب سفر جاری رکھنا ہوگاجہاں دنیا کا ہر بچہ محفوظ اور خوشحال ماحول میں پروان چڑھے،تمام صوبے، سٹیک ہولڈرز اور سول سوسائٹی بچوں کی تعلیم یقینی بنانے میں حکومت کا ہاتھ بٹائیں۔
چائلڈ لیبر کیخلاف عالمی دن کے موقع پر جاری بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کے عالمی دن پر انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال فنڈ کی جانب سے چائلڈ لیبر کے عالمی تخمینے اور رجحان کی رپورٹ سے ہمیں اندازہ ہو گا کہ چائلڈ لیبر کیخلاف اٹھائے گئے اقدامات کس قدر فعال ثابت ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں پرورش پا رہے بچے چائلڈ لیبر جیسے ناسور سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، ایسے ممالک جو سالہا سال سے جنگ اور جنگ جیسی صورتحال کا شکار ہیں وہاں بھی مشقت کا شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، دنیا اور متعلقہ عالمی اداروں کو ان علاقوں میں خصوصی طور پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایل او کنونشن نمبر 138جو کہ مشقت کرنے کی کم سے کم عمر سے متعلق ہے اور آئی ایل او کنونشن نمبر 181جو کہ بچوں سے مشقت لینے کے بدترین طریقوں سے متعلق ہے پر سختی سے کار بند ہے، آئین پاکستان کا آرٹیکل 11چائلڈ لیبر کی ہر قسم اور صورت کے انسداد کے حوالے سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں چائلڈ لیبر کے انسداد کیلئے قانون سازی بھی کی گئی ہے جیسا کہ روزگار اطفال ایکٹ 1991ء گھریلو کارکنوں کے حوالے سے 2002ء کا ایکٹ ، نیشنل کمیشن برائے حقوق اطفال 2017ء اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری تحفظ اطفال ایکٹ 2018،جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018ء تاہم ان قوانین کے نفاذ کے طریقہ کار کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے شکار بچے نہ صرف جنسی اور ذہنی تشدد کا شکار ہیں بلکہ ان سے ان کی تعلیم کا حق بھی چھین لیا جاتا ہے، انہیں ان کے بچپن سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ آج کا دن اس امر کی یاددہانی ہے کہ ہمیں ایک ایسے مستقبل کی جانب سفر جاری رکھنا ہے جہاں دنیا کا ہر بچہ محفوظ اور خوشحال ماحول میں پروان چڑھے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت تمام صوبوں،سٹیک ہولڈرز اور سول سوسائٹی پر زور دیتی ہے کہ وہ بچوں کی تعلیم کو یقینی بنانے میں حکومت کا ہاتھ بٹائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا دانش سکول سسٹم ایک محفوظ ماحول میں مستحق بچوں کو تعلیم تک رسائی فراہم کرنے کے لیے ٹھوس طریقے سے کام کرنے کی ایک کوشش ہے۔ غذائی قلت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سرکاری اسکولوں میں غذائیت کے پروگرام بھی متعارف کروائے گئے ہیں ۔
انہوںنے کہا کہ معاشرے سے چائلڈ لیبر کو روکنے اور اس کو مکمل ختم کرنے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے ، تدریسی اداروں ، میڈیا اور سول سوسائٹی کا کردار انتہائی اہم ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے دن میں چائلڈ لیبر کو روکنے اور اس کے مکمل انسداد کیلئے اپنے اور اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں، پاکستان بچوں سے مشقت کیخلاف عالمی برادری کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔