نان نِنگ(شِنہوا) گوانگ شی یونیورسٹی کے بحری سائنسدانوں کی ٹیم نے عالمی یومِ بحر سے قبل مرجان کے تحفظ کے میدان میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خودمختار علاقے میں 21 درجے شمالی عرض بلد پر واقع وے ژو جزیرے کے ساحل کے قریب ٹیم نے زیادہ عرض بلد والے علاقوں میں بڑے پیمانے پر مرجان کی افزائش نسل کے لئے اہم ٹیکنالوجی پر مہارت حاصل کر لی ہے۔یہ پیش رفت مرجان کی جنسی افزائش کو قابو میں لانے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے جو وے ژو جزیرے کو عالمی ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ مرجانوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔گوانگ شی یونیورسٹی کے سکول آف میرین سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہوانگ وین نے کہا کہ یہ ایک گیم چینجر ہے۔ 11 سال کی تحقیق کے بعد ہم صرف مرجان لگانے سے آگے بڑھ کر ان کی افزائش کرنے کے قابل ہو گئے ہیں جس سے ایک صحت مند زیر آب ماحولیاتی نظام بنانے میں مدد ملے گی۔مرجان کی چٹانوں کو سمندر کے "استوائی برساتی جنگلات” بھی کہا جاتا ہے جو سمندر کی سطح کا محض 0.2 فیصد گھیرتی ہیں لیکن دنیا کی ایک چوتھائی سے زائد سمندری انواع کو سہارا دیتی ہیں۔ تاہم عالمی حدت میں اضافے اور انسانی سرگرمیوں نے مرجانوں کی سفید ہونے کی شرح میں بہت اضافہ کیا ہے۔وے ژو جزیرہ بھی اس کمی سے محفوظ نہ رہا۔ یہاں مرجان کا احاطہ 1980 کی دہائی میں 60 فیصد تھا جو 2015 تک گھٹ کر صرف 5 فیصد رہ گیا۔2015 میں گوانگ شی یونیورسٹی کی ٹیم نے مرجان کی چٹانوں کی بحالی کے کٹھن مشن کا آغاز کیا۔ انہوں نے لیبارٹریوں میں مرجان کی کالونیاں تیار کیں، سمندر کی تہہ سے مرجان کے ٹکڑوں کو محفوظ کیا، انہیں بیجوں کے ٹرے میں جمایا جس کے بعد غوطہ خوروں نے احتیاط سے انہیں سمندر کی تہہ پر نصب کیا۔ٹیم کی2 ہزارمربع میٹر پر مشتمل بحالی زون میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے جہاں 3 سال میں مرجان کا احاطہ 4 گنا بڑھ کر 20 فیصد ہو چکا ہے۔ اب تک ٹیم ایک ہزار 520 مصنوعی چٹانیں نصب کر چکی ہے، 80 ہزارسے زائد مرجانوں کو منتقل کیا گیا ہے اور 30 ہیکٹر رقبے پر چٹانوں کی بحالی کی جا چکی ہے۔
