پیر, جون 16, 2025
ہومLatestچینی پل" پولینڈ کے نوجوانوں کے لئے ثقافتی روابط کاذریعہ

چینی پل” پولینڈ کے نوجوانوں کے لئے ثقافتی روابط کاذریعہ

گڈانسک، پولینڈ (شِنہوا)زوزانا الزبیتا کوسزالکا نے چینی زبان میں یاد کرتے ہوئے کہا کہ "بیجنگ کے ایک صحن میں ایک شام کو میں مختلف ممالک کے لوگوں کے ساتھ ایک اُبلتے ہوئے ہاٹ پاٹ کے گرد بیٹھی تھی، اسی لمحے میں نے سمجھا کہ آسمان تلے ایک خاندان ہونے کا کیا مطلب ہے۔پولینڈ کے شمالی شہر گڈانسک کی ایک یونیورسٹی کی طالبہ زوزانا الزبیتا کوسزالکا کے لئے چینی زبان سیکھنے کا مطلب صرف لہجے اور حروف کو سیکھنا نہیں تھا۔ اس نے انہیں دنیا کو سمجھنے کا ایک نیا طریقہ دیا-جہاں ثقافتی اختلافات رکاوٹیں نہیں بلکہ پل بنتے ہیں۔ان کا یہ تجربہ یونیورسٹی آف گڈانسک میں بھی دیکھا گیا، جہاں پرائمری سکولوں سے لے کر یونیورسٹیوں تک 50 پولش طلبہ "چینی پل” کے عنوان سے چینی زبان کی مہارت کے مقابلے 2025 کے پولینڈ علاقائی فائنل کے لئے جمع ہوئے۔یہ مقابلہ یونیورسٹی آف گڈانسک کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام اور پولینڈ میں چینی سفارت خانے کی حمایت سے منعقد ہوا۔ اس مقابلے میں شرکاء کو عمر کے حساب سے 3 گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ یونیورسٹی، سیکنڈری سکول اور پرائمری سکول۔ ہر امیدوار نے ایک مخصوص موضوع پر تقریر کی، ثقافتی سوالات کے جوابات دیئے اور چینی لوک رقص، خطاطی اور اوپیرا سمیت مختلف فنون کا مظاہرہ کیا۔یونیورسٹی کے فیکلٹی آف لینگویجز کے پروفیسر اور وائس ڈین میکولاج ریچلو نے افتتاحی تقریب میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی زبان سیکھنا ایک ایسا سفر ہے جو فرد کے نظریے کو وسعت دیتا ہے اور مختلف زاویوں کو اپنانے اور دنیا کو نئے طریقے سے دیکھنے میں مدد کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سفر سے لطف اٹھائیں۔یونیورسٹی آف چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور گڈانسک میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے چینی ڈائریکٹر گوآن یو نے کہا کہ یہ جوش و خروش گہرے رجحانات کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نےکہا کہ بہت سے پولش طلبہ کے لئے چینی اب ایک اجنبی زبان نہیں رہی، یہ ان کی روزمرہ زندگی کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!