بیجنگ(شِنہوا)سوئٹزرلینڈ کی 22سالہ ایزابیل نے اپنے پہلے دورہ چین میں ملک کےشاندار مناظر اور متحرک ثقافت سے بھرپور لطف اندوز ہونے کے لئے 3 ہفتوں کے سفر کا منصوبہ بنایا۔ایزابیل نے کہا کہ میں بہت کچھ کرنے کی کوشش کر رہی ہوں۔ ان کے سفر میں شمال میں دارالحکومت بیجنگ، چین کے وسط میں ژانگ جیاجے نیشنل فاریسٹ پارک اور چین کی جنوبی یانگشو کاؤنٹی شامل ہیں، جو اپنے دریائی مناظر اور لوک گیتوں کے لئے مشہور ہے۔اپنے دوستوں کے ساتھ ایزابیل مقامی طرز زندگی کامشاہدہ کر رہی ہیں، جن میں مشترکہ بائیکس، موبائل ایپس کے ذریعے کھانے سے لے کر آمدورفت تک ہر چیز کی ادائیگی اور تیز رفتار ٹرینوں پر سوار ہو کر صوبوں کے درمیان سفر کرنا شامل ہے۔ انہوں نےکہا کہ سب کچھ بہت اچھا اور منظم ہے۔ایزابیل نے بتایا کہ چین کی 30 دن کی بغیر ویزا پالیسی میرے یہاں آنے کے فیصلے کا ایک حصہ تھی، یہ بہت بڑی سہولت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چین میں آمد کا عمل ہموار اور آسان تھا۔ ہوائی اڈے پرہم نے صرف ایک فارم بھرا اور بس۔ایزابیل ان بین الاقوامی سیاحوں میں شامل ہے جو اس موسم گرما میں چین کے آسان سفری طریقوں، دلکش مناظر، متحرک شہری زندگی اور خریداری کے بے شمار مواقع سے متاثر ہو کر یہاں آ رہے ہیں۔چین کی اندرونی سیاحتی منڈی مسلسل ترقی کر رہی ہے۔ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ملک نے تقریباً 73 لاکھ 70 ہزار غیر ملکی زائرین کی آمد ریکارڈ کی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 39.2 فیصد زیادہ ہے۔حال ہی میں منائے گئے ڈریگن کشتی میلے کے دوران قومی امیگریشن انتظامیہ کے اعدادوشمار کے مطابق چین کی بغیر ویزا پالیسیوں کے ذریعے 2 لاکھ 31 ہزار غیر ملکی شہری چین میں داخل ہوئے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 59.4 فیصد زیادہ ہیں۔چین نے غیر ملکی سیاحوں کے لئے ویزا، ادائیگی کے اختیارات اور رہائش کو آسان بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ سب سے حالیہ اقدام میں آنے والے سیاحوں کے لئے خریداری کے تجربات کو بہتر بنانے کے لئے روانگی ٹیکس کی واپسی کے طریقہ کار کو آسان بنایا گیا ہے۔امریکہ سے چین میں اپنے خاندان سے ملنے کے لئے آئی الیس نے ایک گھڑی خریدنے کے بعد فوری طور پر ٹیکس واپسی کے لئے درخواست دی۔ انہوں نے تیسری منزل پر سروس کاؤنٹر پر جا کر اپنا پاسپورٹ، خریداری اور روانگی کی تفصیلات پیش کیں اور چند منٹوں میں اپنا ٹیکس واپس حاصل کیا۔چین میں سفر کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے ساتھ "خالی سوٹ کیس لے کر چین جائیں” کا جملہ بین الاقوامی سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اب لاکھوں پوسٹس خریداری کے نکات شیئر کر رہی ہیں اور غیر ملکی زائرین کے درمیان مقبول اشیاء کو نمایاں کر رہی ہیں۔ماہرین کے مطابق "چین میں خریداری” کی بڑھتی ہوئی کشش اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ملک ایک پیداواری مرکز سے جدت اور اصل تیاری کے ایک مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے۔
