ہانگ کانگ(شِنہوا)بوآؤ فورم برائے ایشیا 2025 ہانگ کانگ کانفرنس کے تحت منعقدہ بین الااقوامی سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات فورم اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ کانفرنس میں ٹیکنالوجی پر مبنی جدت کے ذریعے عالمی اقتصادی تبدیلی کو آگے بڑھانے میں چین اور دیگر ایشیائی و عالمی جنوب کے ممالک اور خطوں کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا گیا۔سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے ذریعے مستقبل کی جانب منتقلی‘‘ کے موضوع کے تحت 2 روزہ کانفرنس کا اہتمام بوآؤ فورم برائے ایشیا اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت نے مشترکہ طور پر کیا۔ کانفرنس میں 20 سے زائد ممالک اور خطوں کے حکومتی حکام، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں، کاروباری شخصیات اور ماہرین نے شرکت کی۔چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے نائب چیئرمین ہو ہاؤ واہ نے کانفرنس میں کہا کہ چین نے ہمیشہ ٹیکنالوجی پر مبنی اختراع کو قومی ترقیاتی حکمت عملی کی بنیاد میں رکھا ہے۔ چین اپنا تخلیقی ماحولیاتی نظام بہتر بنانے، ٹیکنالوجی نظام کو مضبوط کرنے اور نئی معاشی ترقی کے محرکات کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہے۔ہو ہاؤ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ عظیم تر خلیجی علاقہ عالمی سطح پر اختراع کی کثافت اور باہمی ہم آہنگی کا اہم معیار بن کر ابھرا ہے جو کھلے پن اور مربوط تعاون کی مثال فراہم کرتا ہے۔ایچ کے ایس اے آر میں مرکزی عوامی حکومت کے رابطہ دفتر کے نائب ڈائریکٹر لیو گوانگ یوآن نے کہا کہ بوآؤ فورم برائے ایشیا کا سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع پر مبنی یہ عالمی پلیٹ فارم بین الاقوامی سائنسی تعاون میں تیزی سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
