تہران(شِنہوا)ایران نے امریکہ کی نئی سفری پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے جو ایران سمیت متعدد ممالک کے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ ایران نے اس اقدام کو "ایرانیوں کے خلاف گہری دشمنی کی واضح علامت” قرار دیا ہے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی حکومت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پابندیاں افراد کو محض ان کی قومیت اور مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنا رہی ہیں۔وزارت نے مزید کہا کہ ایسی پالیسیاں امتیازی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں اور غیرامتیازی سلوک اور انسانی حقوق کے احترام کی خلاف ورزی سمیت بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کے منافی ہیں۔بیان میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ واشنگٹن کے "یکطرفہ اور امتیازی اقدامات” کی عوامی سطح پر مخالفت کریں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایران اپنے شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور امریکی انتظامیہ کے ان اقدامات کے نتائج کا جواب دینے کے لئے تمام دستیاب وسائل استعمال کرے گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کی شام ایک فرمان پر دستخط کئے ہیں، جس میں بعض ممالک سے سفر پر پابندی عائد کی گئی ہے، جس کا جواز قومی سلامتی کے خدشات کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ فرمان 9 جون سے نافذ ہوگا اور اس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں کے داخلے پر مکمل پابندی لگائی جائے گی۔ ان ممالک میں افغانستان، چاڈ، جمہوریہ کانگو، استوائی گنی، اریٹریا، ہیٹی، ایران، لیبیا، میانمار، صومالیہ، سوڈان اور یمن شامل ہیں۔
