بیجنگ (شِنہوا)چین نے امریکہ، جاپان، آسٹریلیا اور فلپائن کی جانب سے نام نہاد "چین کے خطرے” کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور مشرقی بحیرہ چین و جنوبی بحیرہ چین سے متعلق امور پر علاقائی محاذ آرائی کو ہوا دینے پر سخت ناراضگی اور بھرپور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے منگل کے روز یومیہ پریس بریفنگ میں کہا کہ چین نے ان چاروں ممالک کے ساتھ اس معاملے پر سخت مئوقف اختیار کرتے ہوئے باقاعدہ احتجاج درج کرایا ہے۔ یہ ردعمل شنگری۔ لا ڈائیلاگ میں ان ممالک کی جانب سے چین کے خلاف منفی بیانات پر دیا گیا۔
لین نے کہا گروہی سیاست اور کیمپوں میں تقسیم ایک سرد جنگ والی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے جو نہ صرف موجودہ عالمی رجحانات کے خلاف ہے بلکہ خطے کے ممالک بھی اسے ناپسند کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات نہ تو مسائل کو حل کرتے ہیں اور نہ ہی چین کو خوفزدہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ چین اپنی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق و مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم اور ثابت قدم ہے۔
لین نے کہاہم امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ چین کے خلاف سمندری معاملات پر الزام تراشی، بہتان تراشی اور حقائق کو مسخ کرنا بند کریں اور دوسروں پر الزام ڈالنے کی کوششوں سے باز رہیں۔
