منگل, جون 3, 2025
ہومChinaچین میں پاکستانی مالیاتی سافٹ ویئر سروس فراہم کرنےوالے ادارے کی بڑی...

چین میں پاکستانی مالیاتی سافٹ ویئر سروس فراہم کرنےوالے ادارے کی بڑی سرمایہ کاری

تیانجن (شِنہوا) بوہائی خلیج کے کنارے واقع ایک فلک بوس عمارت تیانجن سی ٹی ایف فنانس سینٹر  میں قائم پاکستانی ہائی ٹیک کمپنی نیٹ سول ٹیکنالوجیز کی ذیلی کمپنی تیانجن نوجن ژی چھنگ ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ چینی کمپنیوں کو  سرمایہ کاری کی عالمی سطح پر ہم آ ہنگی اور سرحد پار ڈیٹا خدمات فراہم کرتی ہے۔

یہ سینٹر تیانجن کے بن ہائی نیو ایریا میں واقع ہے جہاں فنانسنگ لیز اور فیکٹرنگ  کاروبار نمایاں ہیں، اس کا مقصد چین میں مالیاتی اختراع کا مرکز بننا ہے۔

1997 میں پاکستان کے لاہور میں قائم ہونے والی نیٹ سول ٹیکنالوجیز فن ٹیک میں ایک معروف سافٹ ویئر سروس فراہم کنندہ ہے جو دنیا بھر میں تقریباً 300 اداروں کو مالیاتی ڈیجیٹائزیشن حل پیش کرتی ہے۔

نیٹ سول ٹیکنالوجیز کی چائنہ صدر اور تیانجن نوجن ژی چھنگ ٹیکنالوجی کی جنرل منیجر امانڈا لی نے کہا کہ چین ہمیشہ سے نیٹ سول کی عالمی حکمت عملی کے لیے اہم رہا ہے۔

2005 میں نیٹ سول ٹیکنالوجیز نے بیجنگ میں ایک دفتر قائم کیا، پھر شنگھائی اور گوانگ ژو میں شاخیں قائم کیں، کمپنی نے 2011 میں اپنے چائنہ صدر دفتر کا آغاز کیا۔

لی نے کہا کہ ہم نے تین سال قبل تیانجن میں ایک تحقیقی و ترقیاتی مرکز قائم کیا جو نہایت عمدہ جغرافیائی محل وقوع، پالیسیوں اور باصلاحیت افراد کی خدمات کا حامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان خصوصیات کی بدولت کمپنی کو عالمی سروس ماڈلز کو دریافت کرنے اور زیادہ ملکی و غیر ملکی گاہکوں تک پہنچنے کا موقع ملتا ہے۔

اب یہ کمپنی بی اے آئی سی، جی اے سی، اور بی وائی ڈی سمیت 30 سے زائد معروف آٹوموٹو مالیاتی اداروں کو ڈیجیٹل منصوبہ جاتی خدمات فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کمپنی فنانشل ٹیکنالوجی (فن ٹیک) کے شعبے میں حل بھی پیش کرتی ہے جن میں فنانسنگ لیز، ڈیجیٹل ریٹیل، مالیاتی مشاورت، تحقیق اور سسٹم کنسٹرکشن شامل ہیں۔

لی نے کہا چین فن ٹیک جدت سازی میں عالمی رہنما ہے۔ ہم چین کی آٹوموٹو فنانس مارکیٹ کی تیز رفتار ترقی، لیزنگ انڈسٹری میں جدت اور حکومت کی گرین فنانس اور ڈیجیٹل تبدیلی کی حمایت کے حوالے سے پرامید ہیں۔

چین میں نیٹ سول نے  گزشتہ تین سالوں میں تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی)، ہنر مند افراد اور علاقائی توسیع کے لیے 2 کروڑ یوآن (تقریباً  28 لاکھ امریکی ڈالر) سے زائد سرمایہ کاری کی ہے۔

تیانجن دفتر میں اب تحقیق و ترقی کے ساتھ ساتھ آپریشنز کے  لیے بھی 300 ملازمین کام کر رہے ہیں۔

نیٹ سول ٹیکنالوجیز کے بانی نجيب غوری نے کہا کہ نیٹ سول چینی اور عالمی منڈیوں کے درمیان روابط قائم رکھنے، چینی کمپنیوں کو عالمی سطح پر وسعت دینے اور چینی جدت کو دنیا تک پہنچانے کے عزم پر قائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ انکی کمپنی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت چینی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک زیادہ مضبوط اور پائیدار ڈیجیٹل فنانس ایکو سسٹم کی تعمیر کے لیے پُرعزم ہے۔

 غوری نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے نمائندے کے طور پر ہم ایک پُل کا کردار ادا کرنے کے لیے سرگرم رہیں گے تاکہ دونوں ممالک کی کمپنیوں کو مزید تجارتی تعاون کے مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے۔ اس کے علاوہ ہم بی آر آئی کے مر کزی منصوبے چین-پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) میں بھی بھرپور شرکت کے خواہاں ہیں تاکہ دوطرفہ ڈیجیٹل معیشت کے تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!