اتوار, جون 1, 2025
ہومChinaچین کی بنیادی اے آئی صنعت کی مالیت 600 ارب یوآن کے...

چین کی بنیادی اے آئی صنعت کی مالیت 600 ارب یوآن کے قریب پہنچ گئی

تیانجن (شِنہوا) چین کے قومی ترقی واصلاحات کمیشن(این ڈی آر سی)نے اعلان کیا ہے کہ چین نے ایک نسبتاً جامع مصنوعی ذہانت (اے آئی)صنعتی نظام قائم کیا ہے جس کے بنیادی شعبے کی قدر اپریل 2025 تک تقریباً 600 ارب یوآن (تقریباً 83.45 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی ہے۔

یہ تفصیلات چین کی اے آئی ترقی کے تعارف میں شامل تھیں جو این ڈی آر سی کے اہلکار ہوانگ رو نے چین-شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)مصنوعی ذہانت تعاون فورم میں پیش کیں۔ یہ فورم چین کی شمالی تیانجن بلدیہ میں 29 مئی کو منعقد ہوا۔

ہوانگ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ چین کی اے آئی تخلیقی ملکیتی درخواستوں کی تعداد 15 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جو عالمی سطح پر مجموعی تعداد کا تقریباً 40 فیصد ہے۔

چین نے مصنوعی ذہانت کی ترقی میں ہمہ جہت پیش رفت کی ہے اور ایک متحرک اے آئی صنعتی ماحول دوست نظام کو فروغ دیا ہے۔ اس وقت ملک میں 400 سے زائد لٹل جائنٹ کمپنیاں موجود ہیں۔ یہ ایسی چھوٹی اور درمیانے درجے کی خصوصی کمپنیاں ہیں جو مخصوص اے آئی مارکیٹوں میں مہارت رکھتی ہیں جن میں اے آئی کی اختراعی کمپنی ڈیپ سیک بھی شامل ہے۔

ایس سی او ایک جامع علاقائی تعاون تنظیم ہے جو دنیا میں سب سے بڑا علاقہ اور سب سے بڑی آبادی پر مشتمل ہے اور اس کے پاس وسیع ڈیٹا وسائل اور مختلف اے آئی ایپلی کیشنز کے منظرنامے موجود ہیں۔

ہوانگ نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی اور اطلاق کے بارے میں بڑھتا ہوا تعاون ایس سی اوکی اقتصادی اور سماجی ترقی کو تقویت دے گا، جامع عالمی ترقی کو آگے بڑھائے گا اور عالمی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لئے ایک پل کا کام کرے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!