پشاور: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہاہے کہ حکومت منگولیا ودیگر ممالک کو اہمیت دے رہی، افغانستان کو نہیں، وفاقی وفد 4 بار افغانستان جاچکا، کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے،بلاول نے دنیا کے دورے کئے، آدھ گھنٹے کے فاصلے پر افغانستان نہیں گئے،مریم نواز کے پہلے رمضان پیکیج کی قلعی کھل گئی، علی امین کی نقل میں اربوں روپے ضائع کر دیئے گئے، احتجاجی مہم ختم نہیں ہوئی ،اضلاع اور صوبائی سطح پر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے،خیبرپختونخوا میں دہشت گردی روک تھام کیلئے اقدامات جاری ہیں۔
پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہماری خواہش تھی افغانستان حکومت کیساتھ مذاکرات کریں لیکن سیاسی اختلاف کے باعث وفاقی حکومت نے مذاکرات کیلئے اب تک اجازت دی نہ ہی انکار کیا حالانکہ ہم عالمی تعلقات بنانے کیلئے نہیں بلکہ صوبے کے مسائل پر بات کیلئے جانا چاہتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا وفد اب تک 4بار افغانستان گیا مگر کوئی مثبت نتائج اب تک سامنے نہیں آئے ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے دنیا بھر کے دورے کئے لیکن آدھے گھنٹے کے فاصلے پر واقع ملک افغانستان کا دورہ نہیں کیا، حکومت منگولیا اور دیگر ممالک کو تو اہمیت دے رہی ہے لیکن افغانستان کو نہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جنگی صورتحال ہے، دہشتگردی عروج پر ہے ایسے میں کچھ واقعات غلطی سے پیش آ جاتے ہیں تاہم دہشت گردی واقعات کی روک تھام کیلئے کام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نقل کیلئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے، مریم نواز نے علی امین گنڈاپور کی نقل کر کے قومی خزانے کے اربوں روپے ضائع کر دیئے۔
انہوں نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ نے مریم نواز کے پہلے رمضان پیکیج کی قلعی کھول دی ہے، رحیم یار خان، فیصل آباد، راولپنڈی میں ایک ارب 63کروڑ روپے کے پیکٹس مستحقین کو ملے ہی نہیں، غلط ڈیٹا کے باعث قومی خزانے کو ایک ارب 81کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ تقریبا 5لاکھ پیکٹس ایسے افراد کو دیئے گئے جن کے پتے غلط تھے، اگر پتے غلط تھے تو 5لاکھ راشن پیکٹس کہاں گئے؟۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات اور بانی کی رہائی کیلئے مختلف طریقہ کار کو اپنایا جارہا ہے ،پارٹی لیڈرشپ کے کئی اراکین پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جبکہ عدالتوں سے بانی کی رہائی کیلئے دائر درخواستوں کو سننے کی استدعا کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی جاری احتجاجی مہم ختم نہیں ہوئی ، ہم اضلاع اور صوبائی سطح پر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔