جمعہ, مئی 30, 2025
ہومLatestچین روزگار کے مواقع کے ذریعے نوجوان پاکستانی افرادی قوت کی تقدیر...

چین روزگار کے مواقع کے ذریعے نوجوان پاکستانی افرادی قوت کی تقدیر بدل دے گا،وزیر مملکت

اسلام آباد میں لوگ روزگار میلے میں شریک ہیں-(شِنہوا)

اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان کی وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمر نے کہا ہے کہ چین پاکستان میں کام کرنے والی چینی کاروباری کمپنیوں کے پیداکردہ روزگار کے مواقع سے ملک کی نوجوان افرادی قوت کی تقدیر بدلنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک روزگار میلے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جہاں درجنوں چینی کمپنیوں نے ہنر مند پاکستانی کارکنوں اور گریجویٹس کی بھرتی کے لئے ایک ہی چھت کے نیچے شرکت کی۔ وجیہہ قمر نے تقریب کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اعلان ہے کہ پاکستان اب محض پوشیدہ صلاحیتوں والا ملک نہیں رہا بلکہ اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے والا ملک ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ ہمارے نوجوان صرف نوکری تلاش کرنے والے نہیں بلکہ مستقبل کو سنوارنے والے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 30 سال سے کم عمر کے 14 کروڑ افراد پر مشتمل پاکستان کی نوجوان آبادی اقتصادی ترقی اور ٹیکنالوجی میں پیش رفت کے لئے زبردست امکانات رکھتی ہے۔

روزگار میلے کا انعقاد پاکستان میں چین کے ایوان تجارت(سی سی سی پی) اور پاکستان کے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن(نیوٹیک) نے مشترکہ طور پر کیا جس میں 20 نمایاں چینی کمپنیوں نے انجینئرنگ، پراجیکٹ مینجمنٹ، مالیات، فنی شعبہ جات اور انتظامی عہدوں سمیت مختلف شعبوں میں ملازمت کے مواقع فراہم کئے۔

اس تقریب کا مقصد پاکستانی نوجوانوں کو عالمی صنعتوں کی ضروریات سے ہم آہنگ کرکے جدید مہارتیں فراہم کرنا تھا۔

وجیہہ قمر نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ چین کی حمایت کے بغیر ممکن نہ ہوتا جو ہر بحران اور ہر کامیابی میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

اسلام آباد میں لوگ روزگار میلے میں شرکت کر رہے ہیں-(شِنہوا)

سی سی سی پی کے چیئرمین وانگ ہوئی ہوا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیمبر کی رکن کمپنیاں اس وقت پاکستان میں 30 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں کو ملازمت دے رہی ہیں جو پاکستان میں ان کی مجموعی افرادی قوت کا 85 فیصد سے زائد حصہ بنتے ہیں۔

وانگ نے کہا کہ چینی کمپنیاں نہ صرف روزگار فراہم کر رہی ہیں بلکہ پاکستان کی ترقی کے سفر میں طویل مدتی شراکت دار بھی بن رہی ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!