تیانجن(شِنہوا) تیانجن میڈیکل یونیورسٹی کینسر انسٹی ٹیوٹ اور ہسپتال کی بن ہائی شاخ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شین جون نے پرجوش انداز میں گزشتہ ہفتے ہسپتال کے صحن میں ایک سیاہ ڈرون کے اترنے کے منظر کو یاد کیا۔
شین جون نے اس فلم جیسے منظر کو ایک کروڑ 36 لاکھ 40 ہزار کی آبادی والے شمالی شہر تیانجن میں ہنگامی طبی امداد کے سلسلے میں اہم تبدیلی قرار دیا۔
21 مئی کو صبح کی دھند میں 6 روٹر والا سیاہ ڈرون خون کی ہنگامی علامتی کھیپ لے کر تیزی سے تیانجن کے بن ہائی نیو ایریا میں واقع تانگ گو مرکزی بلڈ سٹیشن سے اُڑا ۔
صرف 20 منٹ بعد یہ ڈرون انتہائی درستگی کے ساتھ ہسپتال میں لینڈ کرگیا جس سے تیانجن کے پہلے کم بلندی والے طبی ڈرون روٹ کا کامیاب آزمائشی تجربہ مکمل ہوا۔ یہ ہنگامی طبی ردعمل کو تیز اور جدید بنانے کے لئے شہر کی ’’کم بلندی کے علاج معالجے‘‘ کو بروئے کار لانے کی کوشش میں سنگ میل ہے۔
یہ تاریخی پرواز ہسپتال کے عہدیداروں، بلڈ سٹیشن کے رہنماؤں اور بائیو میڈیکل کمپنیوں کے نمائندوں نے دیکھی جو ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح بغیر پائلٹ والی فضائی گاڑیاں(یو اے ویز) طبی نقل و حمل کو نیا رخ دے سکتی ہیں۔
عام طور پر زمینی راستے سے خون کی فراہمی کے لئے 23 کلومیٹر کا طویل چکر لگانا پڑتا ہے تاکہ ٹریفک جام سے بچا جا سکے جس سے اہم سامان کی ترسیل میں دیر ہو جاتی ہے۔ ڈرون اس مسئلے کا انقلابی حل ہیں۔
شین جون نے کہا کہ فضائی زندگی کی ڈوریاں ہنگامی ردعمل کے وقت کو بہت کم کر دیتی ہیں اور مریضوں کے لئے زندگی اور موت کے درمیان مضبوط حفاظتی دیوار مہیا کرتی ہیں۔
