جمعہ, مئی 30, 2025
ہومLatestپاکستان نے توانائی پیدا کرنیوالے شمالی ممالک کو جنوبی صارفین سے جوڑنے...

پاکستان نے توانائی پیدا کرنیوالے شمالی ممالک کو جنوبی صارفین سے جوڑنے کیلئے کاریک گرین انرجی کوریڈور کے قیام کی تجویز پیش کردی

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے توانائی پیدا کرنیوالے شمالی ممالک کو جنوبی صارفین سے جوڑنے کیلئے کاریک گرین انرجی کوریڈور کے قیام کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اڑان پاکستان وژن کے تحت وسطی و جنوبی ایشیا کیلئے کلیدی تجارتی و لاجسٹک مرکز بننے کیلئے پرعزم ہیں، موسمیاتی تبدیلی، جغرافیائی سیاسی تناؤ ،ٹیکنالوجی انقلاب جیسے چیلنجز کے ہوتے ہمیں باہمی تجارت و تعاون کو فروغ دینا ہوگا، سی پیک اثاثہ، گوادر بندرگاہ کو علاقائی گیٹ وے بنایا جا رہا ہے،ایسا کاریک خطہ تشکیل دینا ہوگا جو صرف اشیاء و خدمات نہیں بلکہ خواب، مواقع اور مستقبل کو آپس میں جوڑے۔

جمعرات کو مقامی ہوٹل میں پانچویں سی اے آر ای سی انسٹیٹیوٹ سالانہ تحقیقی کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک ،کاریک انسٹیٹیوٹ، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اور یونیورسٹی آف سرگودھا کے اشتراک سے اعلی سطحی نمائندگان، ماہرین معیشت، سکالرز اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔کانفرنس کا موضوع’کاریک کنیکٹیویٹی: تجارت اور تجارتی سہولت کا فروغ’ تھا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آج کا دورعلاقائی حقیقت پسندی کا ہے جہاں دنیا کو موسمیاتی تبدیلی، جغرافیائی سیاسی تناؤ اور ٹیکنالوجی میں انقلاب جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، ایسی صورتحال میں وسطی ایشیائی علاقائی اقتصادی تعاون ممالک کو اپنی باہمی تجارت اور تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کاریک ممالک کے درمیان باہمی تجارت صرف 7فیصد ہے، جبکہ آسیان ممالک میں یہ شرح 22فیصد سے زائد ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کمی جغرافیہ کی نہیں، بلکہ ادارہ جاتی ہم آہنگی کی کمی، ناقص لاجسٹکس اور غیر مربوط ضوابط کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ‘اڑان پاکستان’ وژن کے تحت پائیدار ترقی، علاقائی روابط، ڈیجیٹل تجارت اور سبز توانائی کے فروغ کے ذریعے وسطی و جنوبی ایشیا کیلئے ایک کلیدی تجارتی اور لاجسٹک مرکز بننے کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 3.5ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں اور سالانہ 20فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہیں، جبکہ 2.2ملین نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت دی جا چکی ہے۔

وفاقی وزیر نے پاکستان سنگل ونڈو کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کسٹمز کلیرنس کا وقت 8دن سے گھٹ کر صرف 48گھنٹے رہ گیا ہے، اب اسے وسطی ایشیائی راہداریوں سے جوڑا جا رہا ہے تاکہ پورے کاریک خطے میں ڈیجیٹل تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹی آئی آ ر کنونشن کے تحت پاکستان نے چین، وسطی ایشیا اور مشرق وسطی کے درمیان سینکڑوں ٹرکوں کی بین الاقوامی نقل و حمل کو ممکن بنایا ہے جس سے لاگت میں 30فیصد اور وقت میں 50فیصد تک کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین پاک اقتصادی راہداری علاقائی اثاثہ ہے جس کے ذریعے 3ہزار کلومیٹر سے زائد سڑکیں تعمیر ہو چکی ، 11گیگا واٹ بجلی شامل کی جا چکی ہے، گوادر بندرگاہ کو علاقائی گیٹ وے بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ صنعتی تعاون اور خصوصی اقتصادی زونز پر مبنی ہے جس میں کاریک ممالک کو پاکستان کی ویلیو چینز میں شامل ہونے اور عالمی منڈی تک رسائی حاصل کرنے کی دعوت دی گئی۔

انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل معیشت کی اہمیت اب تجارت جتنی ہی ہو چکی ہے۔ای پاکستان کے تحت،سرکاری خدمات کو ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے،فری لانسرز نے 2024میں 1ارب ڈالر سے زائد کی آمدنی حاصل کی،ریگولیٹری سینڈ باکس اور اسٹارٹ اپ انوویشن کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کارک ڈیجیٹل ٹریڈ کوریڈور کی تجویز بھی دی، جو اسمارٹ لاجسٹکس، ای کسٹمز، اور ڈیجیٹل سرٹیفیکیشن پر مبنی ہو گا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں اعتماد سازی کا عمل تعلیم اور عوامی سطح پر روابط سے شروع ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کے معیارات کو ہم آہنگ کیا جائے،طلبہ اور اساتذہ کے تبادلے کو فروغ دیا جائے،پالیسی سازی میں تحقیق کا کردار بڑھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ توانائی خطے کی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہے، کاسا100جیسے منصوبے پاکستان، افغانستان، کرغزستان، اور تاجکستان کو جوڑ رہے ہیں۔انہوں نے کاریک گرین انرجی کوریڈور کے قیام کی تجویز دی تاکہ شمالی توانائی پیدا کرنیوالے ممالک کو جنوبی صارفین سے جوڑا جا سکے۔

احسن اقبال نے شریک ممالک، اداروں اور پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ محض منصوبوں تک محدود نہ رہیں بلکہ عملدرآمد، ہم آہنگی، اور مشترکہ قیادت کو ترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کاریک وژن 2030سے مکمل طور پر وابستہ اور خطے میں معاشی ترقی، پائیداری، روابط کے فروغ میں کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ  آئیے ایسا کاریک خطہ بنائیں جو صرف اشیاء اور خدمات نہیں بلکہ خواب، مواقع اور مستقبل کو آپس میں جوڑے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!