کوالالمپور(شِنہوا)چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین ویتنام کے ساتھ اپنے جامع تزویراتی تعاون کو اعلیٰ معیار اور گہری سطح کی سمت بڑھانے کے لئے کام کرے گا۔
لی نے آسیان (جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم) – چین – جی سی سی (خلیج تعاون کونسل) سربراہ اجلاس کے موقع پر ویتنامی ہم منصب فام منہ چن کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ کچھ عرصہ قبل کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور چینی صدر شی جن پھنگ نے ویتنام کا کامیاب سرکاری دورہ کیا تھا جس میں دونوں فریقین نے 6 مزید خصوصیات کے حامل وسیع تر اہداف کے مطابق مشترکہ مستقبل کے حامل چین۔ ویتنام معاشرے کا قیام تیز کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ چین ویتنام کے ساتھ دورے کے نتائج کو عملی شکل دینے ، اعلیٰ سطح کے تبادلے برقرار رکھنے، باہمی سیاسی اعتماد گہرا کرنے اور مختلف شعبوں میں باہمی مفید تعاون میں اضافے کے لئے کام کرنے کو تیار ہے۔
لی نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں عدم استحکام اور غیر یقینی عوامل بڑھتے جارہے ہیں۔ اس کے باوجود چین کھلے پن اور ترقی کے لئے پرعزم رہے گا اور ویتنام کے ساتھ رابطے اور تعاون کو مضبوط بنانے ، مشترکہ طور پر عالمی شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنے، عالمی اقتصادی و تجارتی نظام کی حفاظت اور عالمی جنوبی ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنے کا خواہش مند ہے۔
ملاقات کے دوران ویتنامی وزیراعظم فام منہ چن نے کہا کہ شی نے گزشتہ ماہ ویتنام کا کامیاب سرکاری دورہ کیا تھا۔ ویتنام دونوں جماعتوں اور دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے کا فعال انداز سے نفاذ ، اعلیٰ سطح کے تبادلے تیز کرنے اور مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے کے لئے چین کے ساتھ کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ویتنام پہلے آسیان ۔ چین ۔ جی سی سی سربراہ اجلاس کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہے اور ان کا ملک سہ فریقی تعاون میں مزید عملی کامیابیاں حاصل کرنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادہ ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link