جمعرات, مئی 29, 2025
ہومLatestاسرائیل نے امریکی ثالثوں کی تجویز کردہ نیا غزہ جنگ بندی معاہدہ...

اسرائیل نے امریکی ثالثوں کی تجویز کردہ نیا غزہ جنگ بندی معاہدہ مسترد کر دیا

یروشلم (شِنہوا) اسرائیل نےایک نئی تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس کا مقصد اس کے غزہ پر حملے کو روکنا اور مزید 10 یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانا تھا۔

ملک کی مذاکراتی ٹیم کے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے اسرائیل کے سرکاری کان ٹی وی کو بتایا کہ امریکی ثالثوں نے گزشتہ رات یہ تجویز پیش کی تھی جس میں 5 زندہ یرغمالیوں کی رہائی اور  5یرغمالیوں کی لاشوں کی حوالگی ، غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی، 70 روزہ جنگ بندی اور مستقل جنگ بندی سے متعلق  مذاکرات شامل تھے۔

اہلکار نے کہا کہ اسرائیل نے اس معاہدے کو مسترد کرتےہوئے  اسے حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنا قرار دیا ہے۔

اسرائیل نے نام نہاد وٹکوف فریم ورک پر اصرار کیا ہے جو اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے مارچ کے اوائل میں پیش کیا تھا۔ اس تجویز میں 50 روزہ جنگ بندی کے بدلے مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور طویل جنگ بندی سے متعلق بات چیت میں شامل ہونے کا وعدہ شامل ہے۔ اس میں اسرائیلی افواج کے انخلاء یا فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا کوئی تذکرہ نہیں تھا جو حماس کے 2 اہم مطالبات ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا ایک اور دور جمعرات کو نیتن یاہو کی جانب سے وفد کو واپس بلانے کے بعد ختم ہو گیا تھا جس کا مقصد اسرائیل کی 19 ماہ طویل فوجی مہم کو ختم کرنا اور غزہ میں موجود  58 یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانا تھا۔

اسرائیل نے 2 ماہ کی جنگ بندی کے بعد  مارچ میں  3 مراحل پر مشتمل جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا جس کے دوران حماس نے 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔ اسرائیل نے دوسرا مرحلے شروع کرنے سے انکار کرتے ہوئے غزہ پر حملے دوبارہ شروع کردیئے تھے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!