اسلام آباد: سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے پی ٹی آئی کیخلاف مریم نواز کے بیان کو ملک دشمنی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کی عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کی کوشش توہین آمیز ہے، سب کو معلوم ہے نوجوان کس کیساتھ کھڑے ہیں، بھارت سے فتح کے بعد حکومت فائدہ نہیں اٹھا سکی، ڈالر اوپر روپیہ نیچے آگیا ہے، دشمن پالیسی کے باعث کسان مقروض ،خوراک کی پیداوار غیر محفوظ ہوگئی ہے۔
اسلام آباد میں مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ میں گزشتہ روز اسلام آباد پہنچا اور آنے سے قبل پشاور ہائیکورٹ سے راہداری ضمانت کروائی، سب کی خواہش تھی اسلام آباد میں آؤں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ورکرز کا ٹرائل جاری ہے، گرمی میں جگہ کم اور رویہ تلخ ہے، ورکرز مشکلات میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صنم جاوید کی ضمانت نہیں ہو رہی ہے، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری بھی نہیں کی جا رہی ہے حالانکہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے خطوظ لکھے کہ آئینی عہدہ ہے فوری تقرری عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا کہنا کہ بھارت نے 7اور 8مئی کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا پی ٹی آئی نے 9مئی کو پہنچایاقابل مذمت ہے، یہ سوچ ملک دشمنی پر مبنی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا لیکن سب کو معلوم ہے نوجوان کس کیساتھ کھڑے ہیں، یوتھ بانی پی ٹی آئی کیساتھ ہے، ہم نے ڈیجیٹل سرگرمیوں کی تفصیلات میڈیا کو دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران بانی عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کرانا چاہتے ہیں جو توہین آمیز کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کیخلاف بڑی فتح کے بعد حکومت معاشی فائدہ نہ اٹھا سکی، اتنی بڑی جنگی فتح کے بعد ڈالر اوپر چلا گیا اور روپیہ نیچے آگیا،4 ارب ڈالر ترسیلات زر کا شور مچایا گیا، ہم یہ سننا چاہتے ہیں ملکی معیشت بہتر ہو لیکن جیسے مودی کی پاکستان کے سامنے ہوا نکل گئی، ان کی بھی اعدادوشمار کے سامنے ہوا نکل گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 3.2ارب ڈالر کے اعدادوشمار سامنے آئے اور 80کروڑ ڈالر کم ہوگئے، حکومت نے پورا زور لگا لیا لیکن تین سال میں شرح نمو 2.6سے اوپر نہیں پہنچ سکی، البیک کی برانچ کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاری بالکل نہیں ہوئی، سٹاک مارکیٹ کے چرچے کئے جا رہے تھے لیکن عالمی کمپنیاں اپنے شیئر بیچ کر جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان زرعی ملک ہے لیکن ملکی بڑی فصلوں میں 13فیصد گراوٹ آئی ہے، کسان دشمن پالیسی کے باعث پنجاب میں کسان مقروض ہوگئے اور خوراک کی پیداوار غیر محفوظ ہوگئی، پنجاب کا کسان بیج، کھاد اور ادویات کے قرضوں تلے دب گیا ہے گنے کی ملز کا کسانوں سے برتاؤ بھی قابل ستائش نہیں ہے۔
اس موقع پر مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ فارم 47کا ڈیٹا دیا گیا تو اس پر کوئی ٹاک شو ہوا اور نہ حکومت نے پریس کانفرنس کی۔انہوں نے کہا کہ 2021 ء میں پاکستان میں 5.7فیصد گروتھ تھی جب پی ٹی آئی کی حکومت گئی تب گروتھ ریٹ 6.7فیصد تھی جو 2023میں منفی ایک سے منفی 3فیصد رہ گئی اور اب 2.68فیصد تک پہنچ گئی ہے، اگر شرح نمو آبادی کی نسبت کم ہوگی تو یہ معاشی چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دعوی کر رہی ہے کہ گندم اس سال 29ملین ٹن ہوگئی جو غلط ہے، 10ملیں ٹن سے گر کر سالانہ پیداوار 8.2فیصد ر ہ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداوار کم ہونے سے 3ارب ڈالر کا سالانہ نقصان ہوگا۔