جمعرات, مئی 22, 2025
ہومLatest24کروڑ انسانوں کا پانی روکنے کی سوچ ایک پاگل کی ہی ہوسکتی...

24کروڑ انسانوں کا پانی روکنے کی سوچ ایک پاگل کی ہی ہوسکتی ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری

راولپنڈی: ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ 24کروڑ انسانوں کا پانی روکنے کی سوچ صرف ایک پاگل کی ہی ہوسکتی ہے، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو آزادی کشمیر پر 6دریا پاکستان کے ہونگے،  جنگ ہماری، فتح اللہ کی ہے، دشمن کو اجالے میں ایسا سبق سکھایا جو کبھی نہیں بھولے گا، تنازع میں پاکستان نے جھوٹ، فریب، جارحیت اور بھارت کے دیگر کئی پہلوؤں کا پردہ چاک کیا ، دشمن کو منہ توڑ جواب کے بعد عوام کے دلوںمیں فوج کی محبت بڑھ گئی ہے، غزہ میں جاری مظالم نسل ،انسانی ضمیر پر سیاہ داغ ہے۔

قطری میڈیا کو انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے فرضی کہانی گھڑی ،پاکستان کا مطالبہ سادہ تھا، اگر آپ کے پاس کسی پاکستانی شہری کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ہے تو فراہم کریں، اسے عالمی برادری، کسی تیسرے فریق یا کسی معتبر ادارے کے حوالے کریں تاکہ شفاف تحقیقات ہو سکیں، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں تھا اور آج تک وہ اس کا جواب نہیں دے سکا۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بھارتی جارحیت کے دوران پاک فوج نے دشمن پر برتری حاصل کی ہے، مسلح افواج نے دشمن کی فوج کو ایسا سبق سکھایا ہے جو وہ کبھی نہیں بھولیں گے، بھارتی حملے کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنائی گئی عسکری حکمت عملی کئی دہائیوں تک زیر مطالعہ رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ معاملہ صرف عسکری میدان تک محدود نہیں ہے، نہ ہی یہ محض فضائی اور زمینی لڑائیوں تک محدود ہے، اس تنازع میں پاکستان نے جھوٹ، فریب، جارحیت اور بھارت کے دیگر کئی پہلوؤں کا پردہ چاک کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستانی فوج کا حوصلہ اور بھارت پر حاصل برتری نے عوام کے دلوں میں فوج کی محبت کو بڑھا دیا ہے ،اب فوج عزت اور فخر کی علامت بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ جنگ ہماری اور فتح صرف اللہ کی ہے، فاتح بارے سوال کا درست جواب عالمی برادری، دنیا و غیر جانبدار مبصرین ہی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی فضائیہ کی پوری طاقت اور دستیاب دفاعی نظام کیساتھ اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر آیا لیکن  ہم نے اس کے 6ہوائی جہاز گرا دیئے، لہٰذا ہمیں وہاں برتری حاصل رہی اور ہم نے انہیں سخت ترین سزا دی، دنیا نے دیکھا کہ بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول اور دوسری سرحدوں پر کئی مقامات پر سفید جھنڈے لہرائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت پر حملہ نہیں کیا، ہمارا جواب رات کے اندھیرے میں نہیں تھا جیسا کہ بزدل کرتے ہیں، ہم نے اعلان کیا کہ ہم جواب دیں گے، اس لئے تیار رہیں، ہم نے 26اہداف منتخب کئے اور الحمدللہ 26کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ معلومات کے میدان میں بھی ہم شفاف رہے، ہم نے سچ بولا، جھوٹ نہیں ،ہم نے حقائق کو بھی مسخ نہیں کیا، دنیا نے دیکھا کہ ان کا میڈیا اور حکومت مسلسل جھوٹ بولتے رہے ،آج تک مختلف بے بنیاد کہانیاں پیش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی کہتے ہیں کہ انہوں نے کراچی بندرگاہ پر حملہ کیا، کئی ہوائی جہاز گرائے ، کہا گیا کہ وزیراعظم پاکستان کو محفوظ جگہ منتقل کر دیا گیا ہے، یہاں تک کہ ان کے ہائی کمشنر نے جعلی لوگوں کی تصاویر دکھا کر کہا کہ یہ دہشت گرد ہیں جن میں ایک نمازی بھی تھا جو اصل میں ایک عام شہری تھا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیوں کو پہلے اپنی ساکھ بنانی ہوگی ،ساکھ ہزاروں ویب سائٹس بند کرنے، میڈیا پر پابندیاں لگانے یا حکومت پر تنقید کرنے والوں کو قید کرنے سے نہیں بلکہ سچ بولنے سے بنتی ہے۔ جنگ بندی سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ  جنگ بندی کا مطلب صرف اتنا ہے دونوں فریق ایک دوسرے کیخلاف لڑائی روک دیں، لیکن اصل امن تبھی آئے گا جب بھارتی اس سیاسی ذہنیت سے آزاد ہو جائیں جو ان پر مسلط ہے، وہ ذہنیت جو جنگ کو اپناتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت صرف مسلمانوں کیخلاف نہیں، بلکہ عیسائیوں، سکھوں، دیگر برادریوں اور پسماندہ طبقات کے خلاف بھی ہے، وہاں بہت ظلم ہو رہا ہے، جو معاشرہ اس ظلم کا شکار ہے، وہ اس کے خلاف فطری ردعمل ظاہر کرتا ہے، لیکن بھارتی حکومت اس مسئلے کو حل کرنے سے انکاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے متعلق سوال پر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 24کروڑ انسانوں کا پانی روکنا صرف ایک پاگل ہی سوچ سکتا ہے، کوئی ایسا نہیں کر سکتا، ہمیں حقائق کو سمجھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ کشمیر سے 6دریا بہتے ہیں جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازع علاقہ ہے، 1960میں طویل مذاکرات کے بعد ورلڈ بینک نے ثالثی کر کے ایک معاہدہ کروایا جس کے تحت 3دریا پاکستان کو اور 3دریا ہندوستان کو دیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت اس معاہدے کی پابندی نہیں کرنا چاہتا، تو یاد رہے کشمیر متنازع علاقہ ہے، اگر کل کشمیر اپنے عوام کی مرضی کے مطابق پاکستان کے ساتھ شامل ہو جاتا ہے، تو یہ تمام 6دریا پاکستان کے ہوں گے اور بھارت کو ایک بھاری بوجھ اٹھانا پڑے گا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہاہے وہ نسل کشی ہے جو ناقابل قبول ہے، یہ انسانی ضمیر پر ایک سیاہ داغ ہے، وہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہمیں بحیثیت پاکستان اور بحیثیت عسکری حکام ایک سبق سکھاتا ہے کہ آپ کے پاس اپنی طاقت ہونی چاہئے، آپ کو مضبوط کھڑا ہونا چاہئے اور ان کے سامنے ثابت قدم رہنا چاہئے جو سمجھتے ہیں کہ وہ مداخلت کر سکتے ہیں یا اپنی مرضی کے مطابق کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!