راولپنڈی میں خرم علی خان نامی ایک جعلی پیر کے آستانے میں مبینہ روحانی علاج کے دوران ایک نوجوان لڑکی زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہو گئی۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، کے علاقے کمیٹی چوک عمر روڈ پر واقع ڈھوک الٰہی بخش کے قریب موجود آستانے پر متاثرہ خاندان اپنی بیمار بیٹی کو بروز جمعرات خرم علی خان نامی شخص کے آستانے پر روحانی علاج کی غرض سے لایا تھا۔ خرم علی خود کو پیر کہلاتا ہے اور روحانی شفایابی کا دعویٰ کرتا ہے۔ تاہم، مبینہ طور پر علاج کے دوران غیر معمولی اور مشکوک طریقے اختیار کیے گئے، جن سے لڑکی کی حالت بگڑ گئی اور وہ بے ہوش ہو گئی۔
لڑکی کو فوراً بے نظیر بھٹو ہسپتال کی ایمرجنسی میں شفٹ کیا گیا جہاں وہ خبر کے فائل کرنے تک بے ہوشی کی حالت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق، خرم علی خان کے آستانے میں طویل عرصے سے عجیب و غریب رسومات اور غیر اسلامی طریقوں سے علاج کیا جا رہا ہے۔ اس مقام کو منشیات کے استعمال اور دیگر غیر اخلاقی سرگرمیوں کا مرکز بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ سادہ لوح عوام کو مذہب کے نام پر گمراہ کر کے ان سے خطیر رقم وصول کی جاتی ہے۔
مزید برآں، خرم علی خان نے سوشل میڈیا پر درجنوں اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں، جن پر وہ ناقابلِ فہم دعوے اور ویڈیوز شیئر کر کے عوام کو متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ وہ مذہبی شخصیات کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے علاوہ کئی اسلامی شعائر کی بھی توہین کر چکا ہے۔
خرم علی اپنے پیروکاروں کو متاثر کرنے کے لیے خود کو ’پہنچا ہوا پیر‘ ظاہر کرتا ہے اور یہاں تک کہ چھپکلیاں کھانے جیسے حیرت انگیز دعوے بھی کر چکا ہے۔
واقعے کے بعد متاثرہ خاندان نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ خرم علی خان کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے تاکہ دیگر معصوم افراد کو ایسے فراڈیوں کے چنگل سے بچایا جا سکے۔